(پیدائش21 باب؛ (دوسرا حصہ
پچھلے حصہ میں ہم نے پڑھا تھا کہ ہاجرہ اپنے بیٹے اسمعیل کو مرتا نہیں دیکھنا چاہتی تھی۔ ہم نے یہ بھی سیکھا کہ ہم اپنے خوف کو خدا کے کلام سے دور کر سکتے ہیں۔ جب خدا ہاجرہ سے ہم کلام ہوا تو اسکے بعد خدا نے اسکی آنکھیں کھولیں اور اس نے پانی کا ایک کواں دیکھا اور جا کر مشک کو پانی سے بھر لیا اور لڑکے کو پلایا۔ یہ تو مجھے علم نہیں کہ کیوں اس پورے باب میں ایک دفعہ بھی اسمعیل کا نام نہیں درج، اسے بار بار "لڑکا” کہہ کر مخاطب کیا گیا ہے۔ میں نے پہلے بھی کسی آرٹیکل میں ذکر کیا تھا کہ نام میری اور آپ کی پہچان ہے۔ ایسا لگتا ہے کہ خدا، اسمعیل کی ضروریات کو تو دیکھ رہا ہے مگر اسکی پہچان ، اسکا نام خدا کے آگے کسی قسم کی حثیت کے لائق نہیں۔
فاران کے بیابان میں اسمعیل بڑا ہوا اور خدا اسکے ساتھ تھا۔ وہ تیر انداز بنا۔ اسکی ماں نے مصر سے جہاں سے وہ خود تھی اسمعیل کے لیے بیوی چنی۔ ابرہام نے اسمعیل سے ہمیشہ کے لیے رشتہ ختم نہیں کر دیا تھا اس بارے میں ہم آگے دیکھیں گے۔
ابی ملک اور اسکے لشکر کے سردار فیکل نے ابرہام سے کہا ہر کام جو تو کرتا ہے خدا تیرے ساتھ ہے۔ اسلئے اب تو مجھ سے قسم کھا کہ نہ تو مجھ سےنہ میرے بیٹے سے اور نہ میرے پوتے سے دغا کرےگا بلکہ جو مہربانی میں نے تجھ پر کی ہے ویسی ہی تو مجھ پر اور اس ملک پر جس میں تو نے قیام کیا ہے کریگا۔
ابرہام کے اوپر خدا کی برکت ایسی تھی کہ غیروں کو نظر آ رہا تھا کہ خدا اسکے ساتھ ہے۔ کلام میں اور ایسی ہی کتنی آیات ہیں جو خدا کی انسان پر اپنی مقبولیت اور برکتوں کی بات کرتی ہے۔ میں امثال 3 باب کی پہلے 4 آیات لکھ رہی ہوں آپ کلام میں سے امثال 3 باب پورا ضرور پڑھیں ۔
ائے میرے بیٹے ! میری تعلیم کو فراموش نہ کر۔ بلکہ تیرا دل میرے حکموں کو مانے۔ کیونکہ تو ان سے عمر کی درازی اور پیری اور سلامتی حاصل کرے گا۔ شفقت اور سچائی تجھ سے جدا نہ ہوں تو انکو اپنےگلے کا طوق بنا نا اور اپنے دل کی تختی پر لکھ لینا۔ یوں تو خدا اور انسان کی نظر میں مقبولیت اور عقلمندی حاصل کرےگا۔
ابرہام پر خدا کی برکتیں اسی بنا پر تھیں کہ وہ نہ صرف خدا پر ایمان رکھتا تھا بلکہ اسکی باتوں پر عمل بھی کرتا تھا اور یہی راز ہے زمین پر خدا کی برکتوں تلے زندگی بسر کرنے کا۔ میں نے کچھ عرصہ پہلے ایک پادری کی چھوٹی سے دعا دیکھی جو کہ خدا کی انسان پر اپنی مقبولیت کی بات کرتی تھی۔ میں نے اس دعا کو تب اپنے لیے لکھ لیا تھا۔ جب ہمارا کاروبار ختم ہوا اور میرے شوہر نے جاب ڈھونڈنی شروع کی تو میرے دل میں اس دعا کا خیال آیا۔ میں نے اس قسم کی دعا کو اپنے اور اپنے خاندان کے لیے بارہا استعمال کیا ہے۔ میں یہ اپنی دعا آپ کے ساتھ شئیر کر رہی ہوں تاکہ آپ اسے اپنے لیے استعمال کر سکیں۔ میں نے اس دعا میں کلام کے حوالے نہیں لکھے ۔ یہ دعا کم ہے بلکہ ایک طرح سے خدا کے وعدوں کا اقرار ہے جن کا اظہار میں روحانیت میں اپنے لیے کرتی ہوں۔ شاید میں اسکا بہت اچھا ترجمہ نہ کر پاؤں مگر امید ہے کہ آپ میرے ان الفاظ کو اپنے لیے مثال بنا کر ان سے بہتر الفاظ ڈھونڈ پائیں گے۔
دعا؛
یشوعا کے نام میں ، ہم خدا کے راستبازوں میں شمار ہوتے ہیں اسلیے میں، میرے۔۔۔(اپنے خاندان کے لوگوں کے نام بولیں) ہم خدا کی مقبولیت ، مہربانی ، فضل اور عہد کے حقدار ہیں۔ خدا کی نظر اپنے راستبازوں پر ہے وہ انھیں اپنی برکتوں سے گھیرے ہوئے ہے اسلیے اسکی برکتیں ہم بھی گھیرے ہوئی ہیں۔ ہم جہاں کہیں جاتے ہیں، جو کچھ کرتے ہیں ، ہم خدا کی برکتوں کو اپنی زندگیوں میں کام کرتا دیکھنے کی توقع کرتے ہیں۔ ہم کبھی بھی خدا کی برکتوں کے بغیر نہیں رہیں گے۔ ائے شیطان، ہمارے تنگی کے دن آج سے ختم ہو رہے ہیں ہم اس کمی اور تنگی کی زندگی کو چھوڑ رہیں ہیں ۔ ہم اس کنوئیں/کھائی سے نکل کر محل کی طرف جا رہے ہیں کیونکہ ہم پر خدا کی برکتیں ہیں۔ خدا کی برکتیں ہم پر بکثرت سے ہیں۔ ہم اسکی برکتوں سے مالامال ہیں اور ہم وہ نسل ہیں جو خدا کی بھرپور، لا محدود، ناقابل پیمائش اور بے مثال برکتوں میں رہیں گی۔ اسلیے خدا کی برکتیں ہماری زندگیوں میں فوقِ طبعی ترقی، سرفرازی، امتیازی سلوک، بحالی، صحت یابی، عزت ، اثاثوں کی بڑھوتری، فتح یابی اور خدا میں ہماری شناخت بخشتی ہیں۔ ہماری درخواستیں منظور ہوتی ہیں۔ اصول ،قواعد اور ضوابط ہمارے حق میں بدلے جاتے ہیں اور جنگ جو ہمیں لڑنی نہیں پڑتی وہ ہم یشوعا کے نام میں جیتتے ہیں۔ خدا کی برکتیں ہم پر ہیں۔ اسکی برکتیں ہمارے آگے آگے چلتی ہیں اسلیے ہماری زندگی پھر دوبارہ کبھی ایسی نہ رہے گی۔ آمین۔
یاد رکھیں کہ وہی برکتیں جو خدا نے ابرہام کو دی آپ کے لیے بھی میسر ہیں اگر آپ خدا کے فرمانبردار ہیں۔
ابی ملک کے نوکروں نے زبردستی ابرہام کا کھودا ہوا کنواں چھین لیا تھا۔ جب ابرہام نے ابی ملک سے شکایت کی تو اس نے کہا مجھے اس بات کا علم نہیں تھا۔ پھر ابرہام نے بھیڑ، بکریاں اور گائے بیل لیکر ابی ملک کو دئے اور انھوں نے آپس میں عہد کیا۔ ابرہام نے بھیڑ کے سات مادہ بچوں کو لیکر الگ رکھا اور ابی ملک کو اسکے ہاتھ سے انھیں لینے کو کہا کہ یہ گواہ ہوں کہ یہ کواں اس نے کھودا ہے۔انھوں نے اس مقام کو نام بیرسبع رکھا۔ بیرسبع کے متعلق میں نے پچھلے حصے میں بتایا تھا کہ اسکو سات کا کنواں کہتے ہیں۔ ابرہام نے ادھر ایک جھاؤ کا درخت بھی لگایا اور یہواہ اپنے خدا سے دعا کی۔
خدا نے چاہا تو کل ہم پیدایش 22 باب کا مطالعہ کریں گے۔ میری آپ کے لیے دعا ہے کہ وہ آپ کو اتنا سرفراز کرے کہ دوسرے جانیں کہ خداوند خدا آپ کے ساتھ ہے۔ آمین۔