(پیدائش 14 باب (پہلا حصہ
آپ کلام میں پیدائش 14 باب پورا پڑھیں۔
پچھلی بار ہم نے جانا کہ ابرام اور لوط نے آپس کی لڑائیوں سے بچنے کی خاطر ایک دوسرے سے جدا ہو گئے۔ لوط نے مشرق کی طرف سدوم میں اپنا ڈیرا لگایا۔ جب لوط ابرام سے جدا ہو گیا تو خداوند نے پھر سے ابرام سے اور اسکی نسل سے اپنا عہد پختہ کیا۔بعض اوقات خدا ہمیں ان لوگوں سے جدا کرتا ہے جنکا ہماری برکتوں میں کوئی حصہ نہیں ہوتا۔ لڑائیوں سے ابرام اور لوط کو دکھ تو ہوا ہوگا مگر خدا نے ابرام کے دکھ کو خوشی میں بدل دیا اور اسلیے ابرام نے خدا کے لیے ایک اور قربان گاہ بنائی۔
پیدائش کے 14 باب میں کچھ بادشاہوں کے نام درج ہیں۔ ہم ایک ایک کر کے ان بادشاہوں کے نام کا عبرانی زبان میں مطلب دیکھیں گے؛
سنعار کا بادشاہ امرافل؛ سنعار کا نام آپ نے پہلے بھی پیدائش 10 میں پڑھا تھا کہ نمرود کی بادشاہت تھی، بابل کا علاقہ۔ امرافل کا مطلب عبرانی زبان میں ‘فیصلہ کرنے والا یا بیان کرنے والا، یا تاریکی کو بیان کرنے والا” ہے۔ یہودی دانشوروں کے مطابق یہ نمرود خود تھا یا پھر اسکی اولاد۔
الاسر کا بادشاہ اریوک؛ اریوک کا مطلب ہے "شیر نما آدمی، لمبا چوڑا۔ الاسر کے بارے میں کہا جاتا ہے کہ اسور ہے جسکو نمرود نے بنایا۔ مادیوں اور اسوریوں کی سلطنت۔ ایک اور اریوک کا ذکر بھی ہمیں کلام میں دانی ایل 2:1 سے 15 اور 24 اور 25 آیات میں ملتا ہے جس کو نبوکد نصر نے بابل کے حکیموں کو قتل کرنے کا کہا تھا۔
عیلام کا بادشاہ کدرلاعمر؛ عیلام ، سوسن کے نام سے بھی جانا جاتا ہے۔ عیلام ، سم کا بیٹا تھا (پیدائش 10:22) عیلام کا مطلب ہے "چھپا ہوا یا دور کا”۔(یہودی دانشوروں کے مطابق یہ روحانی طور پر اب کے یونان کا علاقہ ہے) زیادہ تر کی نظر میں یہ ایران کا علاقہ ہے۔ کدر لاعمر کا مطلب ہے "ہاتھ بھر گٹھا یا پولیاں۔”
جوئیم کا بادشاہ تدعال؛ جوئیم کو عبرانی میں "گوئیم ” کہتے ہیں جسکا مطلب "قومیں (قوم کی جمع)” ہے اور تدعال کا مطلب "خوف” ہے۔ یہودی دانشور کہتے ہیں کہ یہ غیر یہودی قومیں ہیں نہ کہ عبرانی قوم۔ اور انکے خیال میں یہ روم ہے۔
ان چار بادشاہوں کی جنگ ان پانچ مندرجہ بالا بادشاہوں سے ہوئی کیونکہ ان پانچ بادشاہوں نے 12 سال تک کدرلاعمر کی تابعداری کی مگر تیرہویں سال انھوں نے کدرلاعمر سے بغاوت کی۔ ان پانچ بادشاہوں کے نام یہ ہیں؛
سدوم کا بادشاہ برع؛ سدوم کا مطلب ہے "جلتا ہوا یا جلا ہوا” اور برع کا مطلب ہے "بدی کا بیٹا ۔” "بار”، عبرانی میں بیٹے کو کہتے ہیں اور "را” بدی یا برائی کو۔
عمورہ کا بادشاہ برشع؛ برشع کا مطلب "شریر کا بیٹا” ہے اور عمورہ "تباہی یا بربادی کا ڈھیر”
ادمہ کا بادشاہ سنی اب؛ ادمہ کا مطلب ہے "لال مٹی” اور سنی اب کا مطلب ہے "باپ کی شان و شوکت” اسکا ایک اور مطلب یہ بھی بنتا ہے "وہ باپ جو بدل جاتا ہے یا تبدیل ہو جاتا ہے یا پھر "بدل جانے والوں کا باپ”
ضبوئیم کا بادشاہ شمیبر؛ شمیبر کا مطلب بنتا ہے ” اونچی اڑان ” اور ضبوئیم کا مطلب ہے "ہرن۔”
ضغر کا باشاہ بالع؛ بالع کا مطلب ہے” تباہی” اور ضغر کا مطلب ہے "حقیر "
ان پانچ بادشاہوں کی سر کشی کی وجہ سے چودھویں سال کدرلاعمر اور باقی تین بادشاہ مل کر پہلے رفائیم کو عستارات قرنیم میں مارا پھر زوزیوں کو ہام میں، ایمیم کو سوی قریتیم میں اور حوریوں کو کوہ شعیرمیں مار کر ایل فاران تک پہنچے۔
اگر آپ نے پیدائش 6 باب کا آرٹیکل پڑھا تھا تو میں نے اس میں "نفیلیم ” کا ذکر کیا تھا۔ رفائیم، زوزیم (زوزیوں) اور ایمیم کو اگر ہم عبرانی زبان کے حوالے سے نہیں سمجھیں گے تو انکے بارے میں جاننا ایک پہیلی رہے گی کہ کیوں خدا نے انکو نیست و نابود کرنے کو کہا تھا۔ یہ کسی قبیلے سے نہیں نکلے اور نہ ہی انکا شمار انسانوں میں ہوتا ہے۔ "رفائیم” کا مطلب عبرانی زبان میں "سایہ یا زیرزمین کے لوگ/عکس یا مرے ہوئے” ہے۔ آپ نے انگلش فلموں میں "زومبیوں” چلتے پھرتے مردہ لوگوں کو دیکھا ہو گا۔ آپ ان زومبیوں کو رفائیم کہہ سکتے ہیں فرق یہ ہے کہ قد کاٹھ میں زومبیوں کو عام انسان کے قد جتنا دکھایا گیا ہے جبکہ رفائیم دیو نما تھے۔ انکو مختلف علاقوں میں مختلف ناموں سے پکارا جاتا تھا۔ زوزیوں کے نام سے ہام میں، ایمیم کے نام سے قریتیم میں، بنی عناق جیسے کہ گنتی 13:33میں ہے۔ داود بادشاہ نے جس جولیت کو مارا تھا وہ بھی دیو سے تھا( 2 سموئیل 21)۔
کدرلاعمر اور اسکے ساتھ باقی تین بادشاہوں نے عین مصفات یعنی قادس پہنچ کر عمالیقیوں اور اموریوں کو بھی مارا۔ میں نے عمالیقیوں کے بارے میں آستر کی کتاب کے مطالعے میں لکھا تھا۔ ان چار بادشاہوں نے ان پانچ بادشاہوں سے جنہوں نے ان سے سرکشی کی تھی سدیم کی وادی میں جنگ کی۔ وہ پانچ بادشاہ جنگ چھوڑ کر بھاگ نکلے مگر ان چار بادشاہوں نے سدوم اور عمورہ کا سب مال اور اناج لے کر چلے گئے۔ لوط بھی چونکہ سدوم میں ہی رہتا تھا اسلیے وہ اسے اور اسکے مال کو بھی لوٹ کے مال کے طور پرلے کر واپس لوٹے۔
ہم پیدائش 14 کا باقی مطالعہ اگلی دفعہ کریں گے۔ آپ ان ناموں کے معنی پر ضرور غور کریں کیونکہ اگلی بار ہم اسکے بارے میں تھوڑی سی اور بات کریں گے۔
خدا آپ کودنیاوی جنگوں کی چوٹ سے بچا کر رکھے اور آپ پر کسی قسم کی آنچ نہ آنے دے ۔ خدا آپ کو زیر زمین کے سایوں سے بچا کر رکھے تاکہ وہ کبھی بھی آپ پر حاوی نہ آئیں۔ آمین