احبار 13 باب
آپ کلام میں سے احبار 13 باب مکمل خود پڑھیں۔
احبار 13 باب خاص
جلد کے مرض کو بیان کرتا ہے کہ اس
کا معائنہ کاہن نے کیسے کرنا ہے اور کس طرح سے اس شخص کے ساتھ برتاؤ کرنا
ہے جس کو جلد کا مرض ہوا ہو۔ میرے ساتھ
احبار 13:2
کی آیت کو دیکھیں؛
اگر کسی کے جسم کی جلدمیں ورم یا پپڑی یا سفید چمکتا ہوا
داغ ہو اور اسکے جسم کی جلد میں کوڑھ سی
بلا ہو تو اسے ہارون کاہن کے پاس یا اُسکے بیٹوں میں سے جو کاہن ہیں کسی کے پاس لے
جائیں۔
کاہن کے پاس لے کر جانے کا حکم اسلئے نہیں دیا گیا تھا کہ
کاہن علاج کر سکتے تھے بلکہ صرف اور صرف جسمانی معائنے کے لئے تھا کہ آیا وہ جس کو
جلد کی بیماری ہوئی ہے پاک ہے یا ناپاک۔
نا پاکی کی صورت میں اس شخص کو لشکرگاہ سے علیحدہ کر دیا جاتا تھا۔ احبار 13:46 میں یہ حکم نظر آتا ہے؛
جتنے دنوں تک وہ اس بِلا میں مبتلا رہے وہ ناپاک رہیگا اور
وہ ہے بھی نا پاک۔ پس وہ اکیلا رہا کرے۔ اُسکا مکان لشکرگاہ کے باہر ہو۔
میں احبار 13 باب کی بہت زیادہ تفصیل میں نہیں جاونگی۔ میں خود جاننا چاہتی تھی کہ آخر جلد کی بیماری سے کیا مراد ہے۔ احبار 13:2 میں درج جلد کی بیماریوں کو میں نے عبرانی زبان میں دیکھا اور ساتھ میں مزید کریدا کہ آخر جلد کی بیماری کس قسم کی ہے ۔ یہودی علما کے مطابق جلد کی بیماری کی اصل جڑ انسان کی روحانی حالت ہے۔ اگر انسان کی روحانی زندگی میں زبان کا غلط استعمال بدی کو پھیلانے کے لئے، گھمنڈ یا غرور، نافرمانی اور دوسرے کے مال کا لالچ پیدا ہو جائے تو جلد کی یہ بیماری جنم لیتی ہے۔ زبان کے غلط استعمال کی مثال ہمیں گنتی 12 میں درج نبیہ مریم کی کہانی میں ملتی ہے جسکو سات دن تک لشکرگاہ سے باہر رہنا پڑا۔ گھمنڈ کے انجام کی مثال ہمیں عزیاہ بادشاہ کی کہانی سے ملتی ہے اسکے لئے آپ 2 تورایخ 26:16 سے 23 آیات کو پڑھیں۔ اسکی پیشانی پر کوڑھ نکلا اور وہ تا عمر کے لئے خدا وند کے گھر سے کاٹ ڈالے گئے۔2 سلاطین 5 باب میں ہمیں جیحازی کی مثال ملتی ہے جس نے لالچ کیا اور کوڑھی بن گیا۔
واپس احبار 13:2 پر آتی ہوں وہ جو کہ اب عبرانی لفظوں کو پہچان سکتے ہیں ان
لفظوں کو عبرانی میں دیکھیں؛
שׂאת – سے ایت، Se’et کا ترجمہ اردو میں ورم کیا گیا ہے۔
ספחת- سپاخات، Sapachat کا ترجمہ اردو میں پپڑی ہے۔
בהרת- وحیریت، VaHeret کا ترجمہ سفید
چمکتا داغ ہے۔
נגע- نیگاعا، Nega کا ترجمہ اردو میں بلا کیا ہے مگر یہ ایسے ہے جیسے
کہ جلد کے چھلکے اتر رہے ہوں۔
צרעת- صاراعات، Tsara’at کا ترجمہ اردو میں کوڑھ ہے۔
ہم جانتے ہیں کہ
مسیحا کے بارے میں یہودی جانتے تھے کہ جب مسیحا آئے گا تو وہ کوڑھیوں کو
شفا دے گا مگر حیرانگی کی بات ہے کہ اسکا ذکر
پرانے عہد نامے میں کہیں پر بھی نہیں نظر آتا کیونکہ اسکا ذکر زبانی توریت
میں ہے جسے مسیحی لوگ رد کرتے ہیں۔ مسیحا کے مختلف ناموں کو بیان کرتے ہوئے ربیوں نے کہا کہ وہ کوڑھی کہلائے گا کیونکہ
لکھا ہے؛
یسعیاہ 53:4
تو بھی اس نے ہماری مشقتیں اٹھا لیں اور ہمارے غموں کو
برداشت کیا۔ پر ہم نے اسے خدا کا مارا کوٹا اور ستایا ہوا سمجھا۔
آخر کیوں یہودی دانشوروں نے مسیحا کو کوڑھی پکارا ؟ کیونکہ نیگا عا کا لفظ اس اوپر درج آیت میں استعمال ہوا ہے۔ اگر آپ اس آیت کو عبرانی کلام مقدس میں
دیکھیں گے تو عبرانی میں "נגוע” نگوعا، Neguaلکھا نظر آئے گا جس سے مراد نیگا ہی ہے۔ یشوعا
ہمارے مسیحا ابھی بھی کوڑھی کی مانند اپنے
لشکر گاہ یعنی یہودیوں سے باہر ہیں۔
ویسے تو مجھے تلمود سے ایک اور بات یاد آ رہی ہے اور بہت سوں کے لئے اس بات کو سمجھنا مشکل ہو گا
مگر پھر بھی بیان کر رہی ہوں اس آس کے ساتھ کہ کوئی ان باتوں کو سمجھ پائے گا اور شاید ابھی نہیں تو جلد ہی ایسا ہو
جائے گا۔
تلمود کے مطابق ایک ربی نے ایلیاہ سے پوچھا کہ مسیحا کب آئے
گا؟ ایلیا نے جواب دیا خود جا کر پوچھ لو۔
ربی نے پوچھا مگر وہ کہاں بیٹھا ہے؟ ایلیاہ نے جواب دیا روم
کی دہلیز پر۔ ربی نے پوچھا میں کیسے پہچانوں گا؟
ایلیاہ نے کہا وہ کوڑھیوں کے بیچ میں ہے۔۔۔۔
رومن قوم۔۔۔۔ آپ اس کہانی سے کیا نتیجہ اخذ کرتے ہیں؟ میں نے اپنے لفظوں میں اس کو بیان کیا ہے وہ جو کہ خود پڑھنا چاہتے ہیں Sanhedrin 98 a & b پڑھ لیں۔ میرا ان باتوں کو بیان کرنے کا مقصد کچھ اور ہے۔ ہم میں سے زیادہ تر لوگ مسیحا کی دوسری آمد سے متعلق پیشن گوئیوں کو نہیں سمجھتے ۔ کلام کی تشریح اپنے علم کے مطابق بیان کر تے ہیں۔ بہت سے مسیحی پادری اس آرٹیکل کو استعمال کریں گے کہ مسیحا کے بارے میں بتا سکیں کہ کیا پیشن گوئی تھی مگر باقی باتوں کو قبول کرنے کی ہمت ان میں پھر بھی نہیں ہو گی۔ میرے آرٹیکلز میں سے جو ان کو اپنے لئے پسند ہے وہ اسکا استعمال کریں گے اور پھر بھی اپنی بات پر اڑے رہیں گے کہ شریعت بوجھ ہے جس کا جوا نہیں اٹھایا جا سکتا۔ مسیحی شریعت تلے نہیں ہیں وغیرہ وغیرہ۔
کیا آپ سوچ سکتے ہیں کہ آج مسیحا کس طرح سے کوڑھی کی طرح
لشکر گاہ سے باہر ہیں اور کس کی بنا پر باہر ہیں؟ انھوں نے آپ کی مشقتوں کو اٹھا
لیا اور آپ کے غموں کو برداشت کیا۔ وہ میری اور آپ کی وجہ سے لشکرگاہ سے باہر ہیں۔
مسیحا کوڑھی کو شفا دینے کی قوت رکھتے ہیں (متی
8باب اور مرقس 1 باب)۔
ہم اگلی دفعہ احبار 14 باب کا مطالعہ کریں گے۔ خداوند آپ پر
اپنے کلام کے بھید کو کھولیں، یشوعا کے نام میں۔ آمین