احبار 8 باب (دوسرا حصہ)

پچھلے حصے میں ہم نے  ہارون اور اسکے بیٹوں کے غسل کے حوالے سے بات
کی تھی۔ احبار 8 باب کو اگر خروج کے ان ابواب کے ساتھ  ملا کر دیکھا جائے جن میں خداوند نے مسکن
(مشکان) کی تعمیر کا حکم دیا تھا تو  احبار
کے یہ ابواب ان کا حصہ نظر آئیں گے۔  کلام
مقدس میں درج  بہت سی باتیں ترتیب میں نہیں۔

ہم نے پہلے بھی پڑھا تھا کہ کہانت کی خدمت
کو انجام دینے کے لئے خداوند نے خود ہارون اور اسکے بیٹوں کو چنا تھا۔ خداوند نے
لاویوں کو چنا تھا کہ وہ خداوند  کے
مسکن/ہیکل میں خدمت کا کام انجام دیں۔   یہ میں نہیں کہہ رہی  بلکہ کلام میں لکھا ہے۔ میرے ساتھ یرمیاہ 34:18
سے 22 تک دیکھیں؛



اور نہ لاوی
کاہنوں کو آدمیوں کی کمی ہوگی جو میرے حضور سوختنی قربانیاں گذرانیں اور ہدئے
چڑھائیں اور ہمیشہ قربانی کریں۔ پھر خداوند کا کلام یرمیاہ پر نازل ہوا۔ خداوند
یوں فرماتا ہے کہ اگر تم میرا وہ عہد جو میں نے دن سے اور رات سے کیا توڑ سکو کہ
دن اور رات اپنے اپنے وقت پر نہ ہوں۔ تو میرا وہ عہد بھی جو میں نے اپنے خادم داؤد
سے کیا ٹوٹ سکتا ہے کہ اسکے تخت پر بادشاہی کرنے کو بیٹا نہ ہو اور وہ عہد بھی جو
اپنے خدمت گذار لاوی کاہنوں سے کیا۔ جیسے اجرام فلک بےشُمار ہیں اور سمندر کی ریت
بے اندازہ ہے ویسے ہی میں اپنے بندہ داؤد کی نسل کو اور لاویوں کو جو میری خدمت
کرتے ہیں فراوانی بخشونگا۔

آج ہم میں سے زیادہ تر مسیحی اس بات کو
نہیں مانتے کہ لاویوں کی کہانت اب بھی قائم ہے اور اسکی وجہ انکی عبرانیوں کے خط
کے بارے میں  غلط تعلیم  ہے کیونکہ وہ کلام کی باتوں کو کلام سے سمجھنے
کی بجائے لوگو ں کی تشریح کے  مطابق سمجھنے
کی کر رہے ہیں۔ اگر آپ کے خیال میں داؤد کی نسل 
سے ہی اسکے تخت پر بادشاہی کرنے کا عہد ابھی تک  برقرار ہے تو پھر کیا وجہ ہے کہ آپ  لاویوں کی کہانت کو تسلیم کرنے کو تیار نہیں۔
عبرانیوں  7:11
سے 12 میں یوں لکھا ہے؛

پس اگر بنی لاوی کی کہانت سے کاملیت حاصل
ہوتی (کیونکہ اسی کی ماتحتی میں اُمت کو شریعت ملی تھی) تو پھر کیا حاجت تھی کہ
دوسرا کاہن ملکِ صدق کے طریقہ کا پیدا ہو اور ہارون کے طریقہ کا نہ گنا جائے۔
اور جب کہانت بدل گئی تو شریعت کا  بھی بدلنا ضرور ہے۔

 ہمیں توریت میں کہاں پر کہانت کے بدلنے کا ذکر ملتا ہے؟
اسکے لئے آپ خود توریت کو پڑھیں۔  ہم نے
پچھلے حصے میں  پانی کے غسل پر بات کی تھی۔
اب ہم آگے پڑھتے ہیں کہ موسیٰ نبی نے 
ہارون  کو کاہن کا لباس پہنایا۔ اگر
آپ نے میرے ساتھ خروج 28 باب کو پڑھا تھا تو شاید آپ کو یاد ہو کہ ہم نے سردار
کاہن کے لئے  کاہن کے لباس پر جب بات
کی  تو 
دیکھا تھا کہ  مکمل لباس کے آٹھ خاص
حصے تھے مگر اس باب میں ہم ان میں سے سات کے بارے میں پڑھ رہے ہیں(احبار 8:7، 8
اور 9 آیات)۔  اس لباس میں آپ کو پاجامہ کا  ذکر احبار کے حوالے میں نہیں نظر آ رہا جو کہ
ظاہر ہے کہ ہارون اور انکے بیٹوں نے خود پہنے 
اور باقی
کے موسیٰ نبی نے انکو پہنائے۔ میں نے خروج 28 باب کے مطالعے میں مختصراً
بتایا تھا کہ  افسیوں 6 باب میں درج  خداوند کے ہتھیار کسی رومن سپاہی کا لباس نہ
تھا بلکہ وہ  سردار کاہن کا لباس تھا۔ اسکے
لئے میں نے چند آیات بھی کلام مقدس سے دکھائی تھیں۔ ایک  نظر اس مطالعے پر بھی ڈالیں۔

اگر ہم دس احکامات کے بارے میں سوچیں کہ
اگر پانچ احکامات پتھر کی ایک لوح پر تھے اور پانچ دوسری پر،  تو دوسرےحکم یعنی کہ "میرے حضور تو غیر
معبودوں کو نہ ماننا
(خروج 20:3)” 
کے سامنے ہمیں ساتواں  حکم لکھا نظر
آئے گا "تو زنا نہ کرنا(خروج 20:14)۔”  میرا نہیں خیال کہ مجھے آپ کو سمجھانے کی ضرورت
ہے کہ غیر معبودوں کو خداوند کی پرستش میں شامل کرنا زنا کاری کے برابر ہے کیونکہ
کلام مقدس ان تمام باتوں کو بیان کرتا ہے۔ یہودی دانشوروں کی تعلیم کے مطابق سردار
کاہن کی پوشاک  کو مزید گہرائی میں  جانچا جا سکتا ہے کہ یہ کس طرح سے کفارہ سے جڑی
ہیں۔ میں نے اوپر بتایا تھا کہ ہارون اور انکے بیٹوں نے پاجامے خود پہنے تھے جو کہ
 انکے ذاتی حصوں کو ڈھانپتے تھے  تاکہ انکی برہنگی خداوند کی حضوری میں ظاہر نہ
ہو اور وہ گنہگار نہ ٹھہریں  ۔  لہذا پاجامہ 
 ایک طرح سے زناکاری کےفدیہ کے لئے
تھے۔

سب سے پہلے موسیٰ نبی نے ہارون کو کہانت
کے لباس سے ملبوس کیا۔
 موسیٰ نبی نے  پہلے ہارون کو کرتا پہنایا جو کہ  سفید مہین کتان کا بنا ہوا تھا۔ یاد رکھیں کہ ہم
احبار کے اس باب میں سردار کاہن کے لباس میں سے سات کا ذکر پڑھ رہے ہیں جس میں
کرتہ کا ذکر پہلے ہے، پاجاموں کا ذکر اس باب میں نہیں کیا گیا۔ یہ کرتہ اتنا لمبا  تھا کہ تقریباً پورا جسم ڈھانپتا تھا۔ ہمیں
کلسیوں 3:10 میں یوں  لکھا ملتا ہے؛

اور نئی انسانیت
کو پہن لیا ہے جو معرفت حاصل کرنے کے لئے اپنے خالق کی صورت پر نئی بنتی جاتی ہے۔

خداوند نے انسان کو اپنی صورت پر بنایا۔ کاہن کا سفید کرتہ جو کہ جسم کو ڈھانکتا ہے  قتل یعنی خون  کا فدیہ دیتا ہے۔ سفید کرتہ! خداوند نے پہلے دن روشنی کو بنایا۔ ہارون ، عبرانی  نام کا  معنی  "روشنی کو لانے والا” بنتا ہے۔  کتان کے لئے عبرانی لفظ  "בד, Baad, باد” ہے  ۔ کرتے کے لئے عبرانی لفظ  "כּתֹנת، کتونیت Kutonet, ” ہے۔ جب خداوند نے روشنی کو تاریکی سے جدا کیا تو اس آیت میں عبرانی لفظ "ויבדל, VaYavdel,وا-یؤدال” لکھا ملتا ہے۔ عبرانی لفظ בד، بادBaad,   سے مراد "جدا کرنا بھی بنتا ہے۔ اور اس لفظ کا مادہ ہمیں ויבדל  میں نظر آتا ہے۔ مُقدس کرنے سے ہم سمجھ سکتے ہیں کہ کوئی شخص یا چیز  مخصوص یا خاص کام کے لئے جدا کر دی گئی ہے۔ خداوند نے کاہنوں کو کتان کے بنے  لباس پہنا کے اپنے لئے باقیوں سے جدا کر لیا۔

کرتا پہنا کر موسیٰ نبی نے ہارون پر کمر بند لپیٹا۔ کمر بند کو عبرانی میں "ایونیت،  אבנט Avnet, ” کہتے ہیں۔ کمر بند جسم کے اوپر کے حصے کو نیچے کے حصے سے جدا کرتا ہے- کمر بند سفید بھی تھا اور  سرخ،  ارغوانی اور آسمانی رنگ کا بھی تھا۔ سرخ کو عبرانی میں  "אדום، ادوم، Odom” بولا جاتا ہے جو کہ عبرانی لفظ "אדמה، آدما , Admah ” سے ہے۔ آسمانی رنگ آسمان کو ظاہر کرتا ہے اور ارغوانی رنگ نیلے اور سرخ کو ملا کر حاصل کیا جاتا ہے۔ دوسرے دن خداوند نے آسمان کے نیچے کے پانی کو  اوپر کے پانی سے جدا کیا  اور فضا کو بنایا۔ "ایونیت،  אבנט،  Avnet” کے بارے میں آپ کو کوئی خاص معنی نہیں نظر آئے گا مگر اس عبرانی لفظ کو اگر دو لفظوں میں  توڑا جائے  تو   אב سے مراد باپ ہے اور נט سے مراد پھیلانا یا مائل کرنا بنے گا۔ اشارہ اس بات کا دیا جا رہا ہے کہ وہ جس نے یہ کمر بند باندھا ہوا ہے وہ باپ کی طرف سے بھیجا گیا ہوا ہے جس کے پاس اختیار ہے کہ آسمانی اختیار کو  زمین پر پھیلائے۔ میں مکاشفہ 1:13 کی آیت نہیں لکھ رہی خود کلام مقدس میں نکال کر پڑھیں۔ اور اگر چاہیں تو یسعیاہ 22:21 اور 22 آیات کو بھی پڑھ کر خود سے غور کریں۔  یہ بھی بتاتی چلوں کہ یہودی دانشوروں کی نظر میں  کمر بند جو کہ جسم کے گرد لپیٹا جاتا تھا ، دل کے قریب تھا اسلئے یہ  غلط سوچ  کے کفارہ کے لئے تھا۔

اسکے بعد موسیٰ نبی نے بزرگ ہارون کو جبہ
پہنایا جو کہ نیلے رنگ کا تھا۔ تیسرے دن خداوند نے  پانی کو ایک جگہ جمع کیا اور  بیل بوٹے، درختوں کو پیدا کیا کہ پھلدار ہوں۔
یشوعا نے بھی کرتا پہنا ہوا تھا جو بن سلا سراسر تھا (یوحنا 19:24)۔ یہودی
دانشوروں کی نظر میں جبہ زبان کے غلط استعمال کے کفارہ کے لئے تھا۔

جبہ کے بعد ہم افود کا  پڑھتے ہیں جس کو عبرانی میں بھی افود ہی بولا جاتا ہے۔ یہودی علما کی نظر میں یہ بت پرستی کے کفارہ کے لئے تھا۔  اور اگر آسمان اور زمین کے بننے کے دن کے ساتھ ملا کر دیکھا جائے تو اس دن خداوند نے  سورج، چاند اور ستاروں کو بنایا تھا ۔  افود کے کمر بند کو موسیٰ نبی نے ہارون کے گرد کس دیا۔ عبرانی میں اس  کمر بند کا نام "خیشیو، חשב Cheshev, ” ہے جو کہ پانچویں دن سے جڑا ہے جس دن خداوند نے پانی کے جانداروں اور ہوا کے پرندوں کو بنایا تھا۔  آپ سوچ  رہیں ہونگے کہ چوتھے اور پانچویں دن کو میں کس طرح سے ان کے ساتھ جوڑ رہی ہوں کیونکہ انکا آپس میں کوئی تعلق نظر نہیں آتا۔ تعلق تو ہے میں نے گہرائی میں بتانے کی کوشش نہیں کی۔ انکے بعد موسیٰ نبی نے سینہ بند کو   ہارون کے اوپر  لگا کر سینہ بند میں اوریم اور تمیم لگا دئے جو کہ  غلط فیصلوں  کے کفارہ کے لئے تھے کیونکہ سینہ بند  کو عدل کا سینہ بند پکارا گیا ہے (خروج 28:15) ۔ سینہ بند چھٹے دن سے جڑا ہے جس دن خداوند نے انسان کو اپنی مانند بنایا تھا۔ اسکے بعد موسیٰ نبی نے ہارون کے سر پر عمامہ پہنایا جس کے سامنے سونے کے پتر پر  "خداوند کے لئے مقدس” کندہ تھا۔ عمامہ،  جوکہ تکبر یا غرور کے کفارہ کے لئے تھے ساتویں دن سے جڑا ہے جس کو خداوند نے پاک ٹھہرایا۔ موسیٰ نبی نے وہ سب کچھ کیا جس کا جس طرح سے خداوند نے حکم دیا تھا ۔ موسیٰ نبی، بزرگ ہارون اور انکے بیٹوں کو تخصیص کے ایام پورے ہونے تک  خیمہ اجتماع  میں ہی دن رات ٹھہرنا تھا تاکہ وہ نہ مریں۔

میں نے بہت ہی مختصر سا مطالعہ کروایا ہے ۔ امید ہے کہ آپ کو تمام باتوں کی گہرائی میں جانے میں دلچسپی ہوگی جیسے کہ مجھے رہتی ہے۔  ہم اگلی دفعہ اگلے باب کا مطالعہ کریں گے۔ خداوند آپ کے ساتھ ہوں، یشوعا کے نام میں۔ آمین