پرشاہ: رعی- آ، רְאֵה، Re’eh
پرشاہ عیکوہ کے بعد کے پرشاہ کا نام "رعی-آ” ہے جسکے معنی ہیں "دیکھ”۔ ہمارا یہ والا پرشاہ اسی لفظ سے شروع ہوتا ہے۔ آپ کلام میں سے ان حوالوں کو پڑھیں گے جو کہ میں نیچے درج کرنے لگی ہوں اور اسکے ساتھ ہی کچھ غور و فکر کی باتیں درج کر رہی ہوں۔ امید ہے کہ آپ کلام میں سے ان حوالوں کو پڑھ کر میری ان باتوں پر ضرور غور کریں گے۔
توراہ- استثنا 11:26 سے 16:17
ہاف تاراہ- یسعیاہ 54:11 سے 55:5
بریت خداشاہ – یوحنا 7:37 سے 52
- خداوند نے اپنے لوگوں سے کہا "دیکھو میں آج کے دن تمہارے آگے برکت اور لعنت دونوں رکھے دیتا ہوں۔ برکت اس حال میں جب تم خداوند اپنے خدا کے حکموں کو جو آج میں تم کو دیتا ہوں مانو۔ اور لعنت اس وقت جب تم خداوند اپنے خدا کی فرمانبرداری نہ کرو اور اس راہ کو جسکی بابت میں آج تم کو حکم دیتا ہوں چھوڑ کر اور معبودوں کی پیروی کرو جن سے تم اب تک واقف نہیں۔” خدا کی برکت کو کوہ گرزیم پر سنانے کا کہا گیا اور کوہ عیبال پر لعنت کو۔ ہمارا یہ والا پرشاہ "سننے یعنی شیماع” سے نہیں شروع ہو رہا بلکہ "دیکھو یعنی رعی-آ” سے شروع ہورہا۔ دیکھے اور جانے بغیر کسی چیز کو یا پھر راہ کو چننا مشکل ہے۔ خدا وند نے مجھے اور آپ کو کھلی اجازت دی ہے کہ ہم اپنی مرضی سے اپنی زندگی کے لئے چن سکیں کہ آیا ہم خدا کے حکموں پر چلنا چاہتے ہیں یا کہ نہیں۔ خداوند نے یہ بھی تفصیل میں بیان کیا کہ انکے حکموں کو ماننے کا کیا نتیجہ ہوگا اور نا ماننے کا نتیجہ کیا ہوگا۔ آپ کے خیال میں کب ان حکموں پر عمل کرنا لازم ہے، نجات حاصل کرنے سے پہلے یا بعد میں؟ آپ بھی سوچ رہے ہونگے کہ کیا الٹا سوال ہے۔ زیادہ تر لوگ سوچ سمجھ نہیں پاتے کہ نجات حاصل کرنے سے پہلے تک انسان گناہ کی حالت میں تھا اس کا ان حکموں پر عمل کرنا یا نہ عمل کرنا خاص معنی نہیں رکھتا تھا مگر اب جب کہ وہ نجات کو حاصل کر کے خداوند کو پہچان گئے ہیں تو ان حکموں پر چلنا فرض ہے۔
- استثنا کے 12 باب کا جو حکم میں اپنے لئے ہمیشہ یاد رکھنا چاہتی ہوں وہ یہ ہے کہ مجھے دوسری قوموں کے دین کو جاننے کی ضرورت نہیں کیونکہ خداوند نے کہا ہے کہ یہ میرے لئے پھندا بن جائے گا ۔ بہت سے مسیحیوں کو اپنی بائبل کا اتنا پتہ نہیں ہے مگر غیر مذہبوں کو جاننے میں پھر بھی دلچسپی رکھتے ہیں۔ اگر آپ کو اپنی بائبل کا علم نہیں تو اس سے پیشتر کہ آپ دوسروں کی دینی کتابوں کو پڑھنا شروع کر سکیں کوشش کریں کہ پہلے اپنی بائبل کو بہتر جان سکیں۔ توریت کے بارے میں میں نے پہلے بھی ذکر کیا تھا کہ یہ ہماری بائبل کی بنیاد ہے۔ باقی تمام انبیا کے صحیفے آپ کو اسی بنیاد پر نظر آئیں گے۔جب آپ کو کلام مقدس کا صحیح علم ہوگا تو آپ اسکی روشنی میں بہتر جان پائیں گے کہ کیوں ہم دوسرے مذہب کی کتابوں پر ایمان نہیں رکھتے۔ خداوند نے استثنا 12:32 میں خاص حکم دیا کہ ہم اسکے حکموں پر احتیاط سے عمل کریں اور اس میں نہ تو کچھ بڑھائیں اور نہ ہی اس میں سے کچھ گھٹائیں۔ آپ کو یہ حکم نئے عہد میں کہاں پر نظر آتا ہے؟ آپ کے خیال میں خداوند نے کیوں حکم دیا تھا کہ ہم باقی قوموں کے دیوتاؤں کے بارے میں دریافت کرنے کی کو شش نہ کریں؟
- یہ سوچنا کہ تمام نبی سچے ہیں غلط ہوسکتا ہے اسلئے خداوند نے خاص کہا کہ اگر کوئی اپنے نشان یا عجیب بات کی بنا پر آپ کومتاثر کر سکے اور کہے کہ آپ غیر معبودوں کی پوجا کریں تو آپ ایسا نہ کرنا ۔ خداوند انسان کے ایمان کو آزما سکتا ہے۔ یہ ایمان، ایمان کو نہیں بلکہ خداوند سے وفاداری کو بیان کرتا ہے کہ آیا آپ اس سے اپنے سارے دل اور اپنی ساری جان سے محبت رکھتے ہیں یا نہیں اور اسی سے لپٹے رہتے ہیں یا کہ پھر نشان اور عجیب باتوں سے متاثر ہو کر سچے خدا کی تعلیم کو جھٹلا دیتے ہیں۔ خداوند نے اپنی جان کے برابر عزیز رشتے داروں کی بھی اس قسم کی بات کو ماننے سے منع کیا ہے جو آپ کو خداوند سے دور کردے۔ خداوند نے جھوٹے نبیوں کو قتل کرنے کا حکم دیا تھا تاکہ اسرائیل میں پھر ایسی شرارت کوئی نہ کرے۔ اب تو ایسا نہیں کیا جاتا مگر آپ کا اس حکم کے بارے میں کیا خیال ہے ، خداوند کے اس حکم پر اس طرح سے عمل کرنے کا کیا نتیجہ ہونا تھا؟ خداوند سے لپٹے رہیں وہ جلد آپ کو مشکلوں سے باہر نکالیں گے اور خود آپ کی زندگی میں معجزہ کریں گے تاکہ آپ کو کسی اور سے معجزہ دیکھنے کی خواہش نہ رہے۔
- ویسے تو اس پرشاہ کے بہت سے احکامات احبار کی کتاب میں درج احکامات کو دھرا رہے ہیں مگر میری نظر جب استثنا 14:1 پر پڑی تو میں نے سوچا کہ نوجوانوں میں رجحان بڑھ رہا ہے کہ وہ اپنے جسم پر Tattoo ، نقش ، کندہ کروانے کا شوق رکھتے ہیں۔ مجھے علم ہے کہ کچھ بحث کرتے ہیں کہ "مُردوں کے سبب” سے بنانے سے منع کیا گیا ہے اسلئے جائز ہے مگر احبار 19:28 میں یہی حکم اس طرح سے درج ہے ” تم مردوں کے سبب سے اپنے جسم کو زخمی نہ کرنا اور نہ اپنے اوپر کچھ گدوانا۔ میں خداوند ہوں۔ ” عام طور پر جو کہا جاتا ہے کہ کلام tattoo، نقش کندہ کروانے سے منع کرتا ہے تو وہ اس آیت کی بنا پر کہا جاتا ہے کیونکہ پہلا حصہ "مُردوں” کے سبب سے زخمی کرنے سے منع کرتا ہے مگر اگلا حصہ اپنے اوپر کچھ بھی گدوانے سے منع کرتا ہے۔ بہت سے روایتی پسند یہودیوں کے ساتھ ساتھ بہت سے مسیحی فرقے بھی یہاں تک کہتے ہیں کہ جسم پر آپریشن کے لئے بھی کٹ لگوانا، خدا کے حکم کی خلاف ورزی ہے ۔ میں انکی اس بات سے متفق نہیں ۔ مجھے علم ہے کہ جو توریت سے واقف نہیں انھیں اس بات کا علم بھی نہیں کہ tattooبنوانا منع ہے مگر کس صورت میں۔ ویسے تو اگر کوئی خداوند کے باقی حکموں پر عمل نہیں کرتا تو اسکا اس حکم کو توڑنے یا رکھنے سے بھی کوئی فرق نہیں پڑتا۔جب آپ خدا کے حکموں پر عمل کرنا شروع کرتے ہیں تو خداوند خود ہی آپ کا دھیان ان باتوں کی طرف لگواتے ہیں جو انکے کلام کے خلاف ہے تاکہ آپ گناہ نہ کریں۔ جب میں لوگوں سے کلام کی باتیں کرتی ہوں تو ایک خاص بات کو ضرور یاد رکھنے کی کوشش کرتی ہوں کہ گناہ وہ بھی ہے جس کا نتیجہ موت ہے اور وہ بھی جسکا نتیجہ موت نہیں ( 1 یوحنا 5:16 سے 17)۔ آپ کے خیال میں وہ کون سا گناہ ہے جس کا نتیجہ موت ہے؟
- استثنا 15:11 کو پڑھیں اور سوچیں کہ کیا آپ اپنے بھائیوں اور ضرورت مند لوگوں کے لئے اپنی مٹھی کھلی رکھتے ہیں یا بند؟ میں نے پہلے بھی کہیں ذکر کیا تھا کہ ہم ہر کسی کی مدد نہیں کر سکتے مگر کسی ایک کی مدد ضرور کر سکتے ہیں۔ جیسے جیسے خدا وند آپ کو برکت دیں گے آپ اس قابل ہوجائیں گے کہ ایک سے بڑھ کر اور لوگوں کی بھی مدد کر سکیں۔ استثنا 15 باب کو دھیان سے پڑھیں کہ آپ کیوں ایسا کرنا چاہیں گے۔
- ہاف تاراہ کے حوالے کو پڑھیں اور کوشش کریں کہ اس کی کچھ آیات کو آپ اپنی دعا کی صورت میں بول سکیں۔ یاد رکھیں کہ خداوند کا کلام خالی نہیں لوٹتا۔ وہ آپ کی فرمانبرداری کا جواب ضرور دیں گے۔
- بریت خداشاہ کے حوالے کو پڑھیں اور سوچیں کہ یہاں پر کس عید کی بات ہو رہی ہے؟
میری خداوند سے دعا ہے کہ آپ اور آپ کے فرزند ہمیشہ اس سے تعلیم پائیں اور اس سے زندگی کا پانی مول لے کر اپنی پیاس کو بجھا سکیں، یشوعا کے نام میں۔ آمین
موضوع: