پرشاہ: عیکوو، עֵקֶב ,Eikev

پرشاہ  وے-ایت-خنن کے بعد کے پرشاہ کا نام "عیکوو” ہے جسکے معنی ہیں ” نتیجے میں یا نتیجتاً”۔ ہمارے توراہ کے حوالے کی پہلی آیت میں اردو کلام میں   عیکوو کا ترجمہ "سبب سے” کیا گیا ہے۔  آپ کلام میں سے ان حوالوں کو پڑھیں گے؛

توراہ- استثنا 7:12 سے 11:25

ہاف تاراہ- یسعیاہ 49:14 سے 51:3

بریت خداشاہ- عبرانیوں 11:8 سے 13 کچھ میسیانک یہودی رومیوں 8:31 سے 39 آیات بھی پڑھتے ہیں۔

میں روحانی غذا کے لئے کچھ باتیں نیچے درج کر رہی ہوں۔ کلام میں سے ان حوالوں کو پڑھتے ہوئے میری ان باتوں پر ضرور غور کریں۔

  • توراہ کے حوالے میں آپ بارہا خدا کے حکموں پر عمل کرنے  کے نتیجے میں خدا کے وعدوں کے حقدار بننے کا پڑھیں گے۔ میں نے کسی پرشاہ میں پہلے بھی ذکر کیا تھا کہ دس احکامات،  توریت یعنی   کلام کے مطابق شریعت کا حصہ ہیں۔  نئے عہد نامے میں کہیں پر بھی شریعت کے ختم ہونے کی بات نہیں کی گئی ہے  یہاں تک کہ یشوعا نے بھی کہا کہ وہ شریعت کو منسوخ کرنے نہیں بلکہ پورا کرنے آئے ہیں ۔  خداوند  کے تمام حکموں پر عمل کرنے کو کہا گیا ہے تاکہ خداوند  اپنے عہد کو اپنے چنے ہوئے لوگوں کے ساتھ قائم رکھ سکیں۔ انکی برکتیں اور رحمتیں انکے حکموں پر عمل کرنے کے نتیجے میں ملتی ہیں۔  اگر آپ کو اپنی زندگی میں خداوند کی برکتیں ، توراہ کے حوالے کے مطابق نہیں نظر آ رہی ہیں تو آپ کے خیال میں کیا وجہ ہے؟ کیا آپ  کو خداوند  ابھی اس بیابان میں چلا رہے ہیں  تاکہ وہ آپ کو عاجز کرکے آزمائیں؟(استثنا 8:2سے 6) یا کہ پھر آپ کو انکے حکموں پر پورے دل سے عمل کرنا مشکل لگ رہا ہے جوکہ آپ کو انکی برکتوں کو اپنی زندگی  میں پانے سے محروم رکھے ہوئے ہے؟  اگر وجہ ان دونوں صورتوں میں سے کوئی بھی ہے تو آپ کو  خداوند  سے دعا مانگنے کی ضرورت ہے کہ وہ آپ کو ایسا روحانی دوست عطا کریں  جو کہ آپ کو کلام کی روشنی میں حوصلہ دے سکے تاکہ آپ کا بیابان میں وقت کم گذرے ۔ آپ کا یہی روحانی دوست آپ کو خداوند  کے حکموں پر عمل کرنے میں  ساتھ دے سکتا ہے۔ جو دوست خدا کے حکموں پر خود عمل نہیں کرتے وہ آپ کو بھی  خدا کے حکموں پر عمل کرنے کا نہیں کہیں  گے۔
  • میری کل بھی کسی سے بات ہو رہی تھی جسکے خیال میں خداوند  نے بے سبب  جنگ میں قوم کو نیست و نابود کرنے کا حکم دیا تھا۔ آپ استثنا 7:16 آیت کو دھیان سے پڑھیں اور سوچیں کیا خداوند  نے  صحیح حکم دیا تھا؟ اس زمانے کا اسرائیل اور اب کا اسرائیل ، آپ کے خیال میں کیا وجوہات ہیں جو کہ اسرائیل اب تک غیر قوموں کے نشانے کا شکار ہیں؟
  • خدا کی برکتیں ، دھن و دولت میں نظر آتی ہیں مگر انسان کا غرور آسانی سے ان باتوں  کو رد کرنے کا سبب بن سکتا ہے کہ خداوند نے کچھ نہیں دیا بلکہ یہ میری اپنی محنت کا  سب کچھ نتیجہ ہے (استثنا 8:17) یاد رکھیں کہ خداوند ہمیں دولت حاصل کرنے کی قوت دیتے ہیں  کیونکہ وہ اپنے عہد  کو قائم رکھنا  جانتے ہیں (استثنا 8:18)۔
  • بنی اسرائیل نے خدا کے قہر کو ایک بار نہیں بلکہ کئی بار بھڑکایا مگر خداوند پھر بھی انکے ساتھ تھے۔ انھوں نے اپنا عہد ان سے پورا کیا۔ فضل سے کیا مراد ہے؟ کیا بنی اسرائیل کا بیابان میں وقت اور پھر انکی اگلی نسل کا  خداوند  کے عہد کے مطابق وعدے کی سرزمین میں داخل ہونا، خدا کے فضل کو نہیں ظاہر کرتا؟ کیا صرف نئے عہد نامے کے تحت ہی آپ فضل کے ماتحت ہیں؟ خداوند کو مجھ سے اور آپ سے اس بات سے زیادہ کچھ نہیں چاہیے کہ ہم انکا  خوف مانیں اور انکی سب راہوں پر چلیں اور ان  سے محبت رکھیں اور اپنے سارے دل اور اپنی ساری جان سے خداوند اپنے خدا کی بندگی کریں (استثنا 10:12)۔ انھوں نے ہمیں اپنے دلوں کا ختنہ کرنے کو کہا (استثنا 10:16)۔ کیا آپ نئے عہد نامے میں ان آیات کو تلاش کر سکتے ہیں جس میں یشوعا نے اس قسم کی تعلیم دی ہے؟ یاد رکھیں کہ یشوعا اور انکے شاگردوں کے زمانے میں نیا عہد نامہ نہیں تھا۔ جب بھی خدا کے حکموں پر چلنے کا کہا گیا اور جو بھی تعلیم دی گئی تھی وہ پرانے عہد نامے کے صحیفوں کے مطابق تھی۔
  • ہم نے پرشاہ وے-ایت –خنن میں "شیماع” کے بارے میں پڑھا تھا ۔ شیماع استثنا 6:4 سے 9 آیات کو کہتے ہیں۔ میں نے کسی آرٹیکل میں  یہودی اور میسیانک یہودیوں کے گھروں کی چوکھٹ پر لگے "میزوزا” کا بتایا تھا۔ میرے اپنے گھر کی چوکھٹ پر بھی آپ کو میزوزا نظر آئے گا۔   میزوزا میں  کاغذ پر عبرانی میں  استثنا 6:4 سے 9 اور استثنا 11:13 سے 21 آیات درج ہوتی ہیں کیونکہ خداوند  نے گھر کی چوکھٹوں اور پھاٹکوں پر  خدا کی باتوں کو یاددہانی کے طور پر لکھنے کو کہا تھا۔ خداوند  کے تمام حکموں کو تو انسان ایسے نہیں لکھ سکتا مگر یاد دہانی کے لئے کچھ اقدام ایسے اٹھا سکتا ہے جس سے اسے یاد رہے کہ خدا نے احکامات دئے تھے جن کو  ماننا ہم پر فرض ہے۔  اگر آپ چاہیں تو اردو میں ان آیات کو کاغذ پر لکھ کر کسی ایسے  چھوٹے ٹن کے ڈبے میں  بند کر سکتے ہیں جسکو اپنے گھر کے دروازے کی چوکھٹ پر لگانا آسان ہو۔   کبھی ایک وقت تھا کہ مجھے ان حکموں کا نہ تو کچھ خاص علم تھا اور نہ ہی ان پر عمل کرنے  کا کوئی شوق تھا۔ میرا بھی یہی خیال تھا کہ میں نئے عہد نامے کے تحت فضل کی ماتحت ہوں اور یہ احکامات بوجھ ہیں جو  کہ یہودیوں کو دئے گئے تھے ۔ مگر جب سے میں نے خداوند سے اسکا کلام سیکھنا شروع کیا  اور ان باتوں پر عمل کیا  مجھے  خدا  نے  اپنے وعدوں کے مطابق برکت ہی بخشی ہے اور میں نے یہ بھی سیکھا ہے کہ اسکے احکامات بوجھ  نہیں ہیں بلکہ میرے اپنے فائدے کے لئے ہیں۔   ویسے میں خداوند کے پیچھے صرف اس وجہ سے نہیں چلنا چاہتی کہ مجھے صرف  مالی دولت چاہیے۔ میں اسلئے ان باتوں پر عمل کرنا چاہتی ہوں کیونکہ مجھے خداوند سے محبت ہے۔ ان باتوں  کو اپنی زندگی کا حصہ بنائیں اسلئے نہیں کہ میں کہہ رہی ہوں بلکہ اس لئے کہ خداوند  نے کہا ہے۔ خداوند خود آپ کے ساتھ بھی اپنا عہد پورا کریں گے۔
  • ہاف تاراہ کا حوالہ پڑھیں۔ یہودیوں کو جب خداوند نے ملک بدر  کیا تھا تو انکا خیال تھا کہ خدا نے انھیں چھوڑ دیا ہے۔ جنہوں نے  یہودیوں کے ساتھ برا کیا  ہے خداوند نے کہا کہ وہ ان پر ظلم کرنے والوں  اور انکے ساتھ جھگڑا کرنے والوں کے ساتھ جھگڑا کریں گے، خداوند انکے ساتھ ساتھ تھے۔ کیا آپ کو اپنی کسی صورت حال میں ایسا محسوس ہوتا ہے کہ خداوند  نے آپ کو چھوڑ دیا ہے؟ اگر خداوند نے یہودیوں کو نہیں چھوڑا تو وہ آپ کو کیوں کر چھوڑیں گے۔  اسکا کلام تھکے ماندوں کے لئے مدد ہے (یسعیاہ 50:4)۔ اس پر توکل رکھیں وہ یقیناً آپ کو بھی تسلی بخشیں گے۔
  • بریت خداشاہ کا حوالہ پڑھیں ۔ آپ کے خیال میں عبرانیوں کے حوالے میں کونسا وعدہ تھا جو کہ  انھوں نے نہیں پایا تھا؟

میری خداوند  سے آپ کے لئے دعا ہے کہ آپ ہمیشہ اسکی محبت میں قائم رہیں اور روز بروز اس  کے کلام میں ایسے ہی بڑھتے رہیں، یشوعا کے نام میں۔ آمین

موضوع: ایڑی کو پکڑیں۔ (آڈیو میسج 2018)

(Topic: Grab the Heel (Audio Message 2018