پرشاہ: آخیرے موت، אַחֲרֵי מוֹת، Acharei Mot
اس پرشاہ کے نام کو یاد رکھنا مشکل نہیں ۔ عبرانی لفظ "آخیرے” سے مراد "بعد میں” ہے اور "موت” سے مراد "موت/وفات ” ہے یعنی کہ "وفات کے بعد”۔ کیونکہ ہمارا یہ والا پرشاہ اسی حوالے سے شروع ہوتا ہے ، "اور ہارون کے دو بیٹوں کی وفات کے بعد”۔ آپ کلام میں سے ان حوالوں کو پڑھیں گے۔ ہمیشہ کی طرح کلام سے حوالے پڑھتے ہوئے ان باتوں پر غور کریں جو میں نیچے درج کرنے لگی ہوں۔
توراہ – احبار 16: سے 18:30
ہاف تاراہ – حزقی ایل 22:1 سے 19 کچھ لوگ عاموس 9:7 سے 15 تک بھی پڑھتے ہیں۔
بریت خداشاہ – عبرانیوں 9:11 سے 28
- ہارون کے دو بیٹوں نے خداوند کے حکم کی خلاف ورزی کی اور انہیں اسکی سزا ملی۔ آپ کے خیال میں کیا واقعی میں انھوں نے خداوند کے کسی حکم کی خلاورزی کی تھی؟ عبرانیوں 10:31 میں لکھا ہے کہ "زندہ خدا کے ہاتھوں میں پڑنا ہولناک بات ہے۔” احبار کی کتاب میں جو قوانین بیان ہیں وہ اسلئے ہیں کہ ہم پاک ہوں کیونکہ خدا پاک ہے۔ احبار 10:1 میں جو عبرانی الفاظ ہیں وہ "عجیب آگ” کو بیان کرتے ہیں۔ اردو کلام میں "اوپری آگ لکھا ہے۔ خداوند لوگوں کے دلوں کو دیکھتے ہیں۔ وہ جانتے ہیں کہ کون کس ارادے سے خداوند کی حضوری میں داخل ہوتا ہے۔ ہمیں بھی اس بات کا دھیان رکھنا ہے کہ جب ہم اسکی حضوری میں آئیں تو نیک نیتی سے آئیں کیونکہ ایسا نہیں کہ وہ ہمیں گناہگار نہیں ٹھہرائیں گے۔
- احبار کے 16 باب میں خدا اور عزازیل کے لئے خطا کی قربانی کا ذکر ہے۔ یشوعا کو وہ برہ پکارا گیا ہے جو کہ "جہان کے گناہ اٹھا لے جاتا ہے۔” اس باب میں جو برہ ہے وہ خطا کی قربانی کا برہ ہے۔ اس باب کو غور سے پڑھیں اور سوچیں کہ کیسے یشوعا نے اس کو پورا کیا؟ کونسا بکرہ چھوڑ دیا جاتا ہے اور کونسا بکرہ قربانی کے لئے استعمال ہوتا ہے؟ آپ کے خیال میں اس کو کیوں بیابان میں چھوڑ دیا جاتا تھا؟ شاید آپ اپنے چرچ کے پادری صاحب سے اس سوال کا جواب تلاش کر سکتے ہیں، امید ہے کہ آپ کو ٹھوس جواب ملے جائے گا۔ ایک اور سوال یہ ہے کہ” ۔۔۔جہان کے گناہ اٹھا لے جاتا ہے” میں کس قسم کے گناہ کی قربانی کا کہا جا رہا ہے، "نادانستہ یا دانستہ ؟مسیحی کہتے ہیں کہ یشوعا نے شریعت کو پورا کر دیا مگر جانتے نہیں کہ کیسے۔ شریعت کی باتوں کو گہرائی میں جانے بغیر آپ نہیں جان سکتے کہ کونسی پیشن گوئیاں مسیحا سے جُڑی ہیں اور کونسی نہیں، کونسی باتیں مسیحا کی پہلی آمد میں پوری ہوئیں اور کونسی باتیں پوری ہونا باقی ہیں۔
- احبار 16:29 میں خداوند کی کس عید کا حکم ہے؟ کیا آپ کو اس عید کی اہمیت کا پتہ ہے؟ آپ کے خیال میں اپنی جان کو دکھ دینے سے خدا کی کیا مراد ہے؟
- احبار 17:11 میں لکھا ہے کہ جسم کی جان خون میں ہے۔ خون کو کھانے سے منع کیا گیا ہے۔ آپ کے اپنے خیال میں اس حکم کا کیا معنی ہے؟ پاکستان میں تو نہیں مگر غیر مغربی ممالک میں اکثر گوشت کو ایسے پکایا جاتا ہے کہ گوشت اندر سے پھر بھی کچا ہوتا ہے اور کچھ خون بھی ہوتا ہے۔ نہ صرف یہ بلکہ جانور کو ذبح بھی اس طرح سے کیا جاتا ہے جو کلام کے طریقہ کار کے خلاف ہے۔ کلام میں لکھا ہے کہ جو کوئی ایسا کریگا وہ خداوند کے لوگوں میں سے کاٹ ڈالا جائے گا۔ میں مسیحیوں سے ایک سوال یہ بھی کر تی ہوں کہ ہمیں کیسے پتہ چل سکتا ہے کہ پرانے عہد نامے کی کن باتوں کو ماننا ہے اور کن کو نہیں ماننا چاہئے کیونکہ آپ کہہ رہے ہیں کہ "مسیح نے اسے پورا کر دیا ہے!” مگر جہاں پر دہ یکی کی بات ہوتی ہے یا پھر کوئی اور مشکل در پیش ہوتی ہے تو پرانے عہد نامے کی بے شمار آیات کا ذکر کیا جاتا ہے۔ جہاں پر خداوند کے حکموں پر چلنے کی بات ہوتی ہے تو وہاں پر نئے عہد نامے سے "فضل” کے حوالے دئے جاتے ہیں۔ آپ کا کیا خیال ہے کہ اگر ہم نئے عہد نامے کے فضل کے ماتحت ہیں تو پھر پرانے عہد نامے کی کونسی باتیں ہم لاگو ہوتی ہیں؟ کیوں اور کیوں نہیں؟
- احبار 18 باب میں قریبی رشتے دار کے بدن کو بے پردہ یعنی جسمانی مباشرت کرنے سے منع کیا گیا ہے۔ خدا نے اس باب کے شروع میں کہا "تم ملک مصر کے سے کام جس میں تم رہتے تھے نہ کرنا اور ملک کنعان کے سے کام بھی جہاں میں تمہیں لے جاتا ہوں نہ کرنا اور نہ انکی رسموں پر چلنا۔” ہم نے بھی غیر قوموں کی رسموں کو اپنا یا ہوا ہے۔ کلام سے ہٹ کر رسمیں قائم کرنے کی کوشش کرتے ہیں۔ ان آیات کو غور سے پڑھیں اور یاد رکھیں کہ خداوند نے ان میں قریبی رشتے داروں کا ذکر کیا ہے اور ساتھ ہی میں یہ کہ کس قسم کی صحبت گناہ ہے۔
- ہاف تاراہ سے حزقی ایل کا حوالہ بہت ہی کرخت ہے۔ اس میں کچھ ان گناہوں کا ذکر بھی ہے جو ایک عام آدمی گناہ نہیں سوچتا جیسے کہ چغل خوری، بیاج اور سود اور سب سے بڑھ کر کہ خداوند کو فراموش کرنا۔ ہم میں سے اکثر کے پاس روز بائبل پڑھنے اور دعا کرنے کا وقت نہیں مگر پھر بھی فخر سے "مسیحی” کہلوانا پسند کرتے ہیں۔ چرچ جانے کا وقت نہیں اور کلیسیائی خدمت کرنے کا بھی وقت نہیں۔ آپ کے خیال میں انسان کس کس طرح سے خداوند کو فراموش کرتا ہے؟ ان آیات کو پڑھیں اور سوچیں کہ آج کل جو خداوند کے لوگوں کے ساتھ ہو رہا ہے وہ کس بنا پر ہو رہا ہے؟
- بریت خداشاہ کے حوالے کو پڑھ کر سوچیں کہ آپ کو قربانیوں کے بارے میں کتنا علم ہے کہ پرانے عہد نامے کے حکموں کے مطابق کیسے قربانیاں چڑھائی جاتی تھیں؟ ان کو جانے بغیر آپ عبرانیوں کے خط کا مطالعہ نہیں سمجھ پائیں گے۔ اگر آپ نے نئے عہد نامے کی باتوں کو صحیح سمجھنا ہے تو پہلے پرانے عہد نامے کی بنیادی باتوں کو سیکھیں کیونکہ نیا عہد نامہ اسی کی بنیاد پر ہے۔
میری آپ کے لئے خدا وند سے وہی دعا ہے جو میرے اپنے لئے اور میرے خاندان کے لئے ہے کہ آپ خداوند کو اپنی زندگی میں کبھی فراموش نہ کریں بلکہ انھیں سب چیزوں سے بڑھ کر عزت دیں، یشوعا کے نام میں آمین۔
موضوع: خداوند کی حضوری میں آنا (آڈیو میسج 2018)
Topic: Approaching God (Audio Message 2018)