پرشاہ:  تزریاہ،   תַזְרִיעַ، Tazria

پرشاہ شیمنی کے بعد کے پرشاہ کا نام تزریاہ ہے جسکے معنی ہیں "عورت (وہ)حاملہ ہو” کیونکہ ہمارے توراہ(توریت) کا حوالہ ایسے ہی شروع ہوتا ہے۔ توریت کے یہ حوالے اولاد پیدا کرنے، ناپاکی، علیحدگی اور جلد کی بیماری سے متعلق ہے۔ پرشاہ تزریاہ  اور پرشاہ متیزورا عموماً اکٹھے پڑھے جاتے ہیں سوائے عبرانی لیپ    کے سال میں۔ آپ کلام میں سے ان حوالوں کو پڑھیں گے۔

توراہ:  احبار 12:1 سے 13:59

ہاف تاراہ: 2 سلاطین  7:3 سے 20

بریت خداشاہ: لوقا 7:18 سے 35 کچھ فرقے یوحنا 6:8 سے 13 اور  متی 8:1 سے 4 پڑھتے ہیں۔

کلام میں سے ان حوالوں کو پڑھ کر مندرجہ بالا باتوں پر غور کریں؛

  • احبار 12 باب عورت کا بیٹا یا بیٹی پیدا کرنے کے بعد ناپاکی کا ذکر کرتا ہے۔ اگر تو بیٹا پیدا ہو تو عورت سات دن تک ناپاک رہتی ہے اور اگر بیٹی تو چودہ دن تک۔ بیٹے کے ختنے کا حکم دیا گیا ہے کہ آٹھویں دن ختنہ کیا جائے۔ جو شریعت کے بارے میں کہتے ہیں کہ اب انہیں شریعت پر عمل کرنے کی ضرورت نہیں تو انھیں سوچنے کی ضرورت ہے کہ ختنے کا عہد ابرہام اور اسکی نسل (پشت در پشت) سے کیا گیا تھا  یعنی شریعت (توریت) کے دئے جانے سے پہلے۔ جو ختنہ کروانے سے انکار کرتے ہیں  کہ اب نئے عہد نامے کے تحت انکو ختنے کی ضرورت نہیں تو وہ کلام میں سے خود پیدائش 17:9 سے 14 آیات پڑھ سکتے ہیں کہ  خداوند  نے اپنے اور ابرہام  اور اسکی( نسل در نسل ) اولاد کے درمیان ابدی عہد باندھا تھا۔ جن کا ختنہ نہیں ہوا وہ اپنے آپ سے پوچھیں کیا وہ ابرہام کی اولاد میں سے ہیں؟ نیا عہد  کیا ہے؟ کلام کی کونسی آیت نئے عہد کو بیان کرتی ہے؟ ان آیات کے مطابق نیا عہد کیا ہے؟
  • میں نے اوپر ذکر کیا کہ عورت بیٹے کے پیدا ہونے کے بعد 7 دن تک ناپاک ہے اور پھر 33 دن تک اسے نہ تو مقدس میں داخل ہونے کا حکم دیا گیا ہے اور نہ ہی کسی مقدس چیز کو چھونے کا حکم ہے۔ اگر بیٹی پیدا ہو تو ناپاکی 14 دن تک ہے اور 66 دن تک  مقدس میں نہ داخل ہونے کا حکم ہے اور نہ ہی کسی مقدس چیز کو چھونے کا حکم ہے۔  اور اسکے بعد سوختنی قربانی اور خطا کی قربانی چڑھانے کا کہا گیا ہے۔ اگر میرے سے پوچھیں جسکے چار بچے ہیں تو حکم تو بہت سخت لگتا ہے کہ کیا عورت بچے پیدا کر کے خطا کرتی ہے جو خطا کی قربانی کی ضرورت ہے؟ کیا پیدائش 1:28 کے مطابق خداوند ہی نہیں ہیں جس نے مرد اور عورت کو برکت دی کہ پھلو اور بڑھو اور زمین کو معمور کرو؟ اگر اولاد کا پیدا کرنا برکتوں میں سے ہے تو پھر خطا کیسی؟کیا وجہ ہے کہ بیٹے کی پیدائش پر ناپاکی 7 دن اور مقدس چیزوں سے علیحدگی 33 دن مگر بیٹی کی پیدائش پر علیحدگی کے دگنے ایام ہیں؟   ہم احبار کی کتاب کے مطالعے کے دوران ان باتوں کو ضرور پڑھیں گے کیونکہ اسکے احکامات سخت نہیں اور نہ ہی ان کا یہ مطلب ہے کہ خدا وند کو  اپنی بیٹیوں سے محبت نہیں۔
  • یشوعا (یسوع) کی پیدائش پر یوسف اور مریم ہیکل میں قربانی لائے تو وہ قمریوں کا ایک جوڑا یا کبوترکے دو بچے لائے (لوقا 2:22 سے 24)۔ میں نے بہت سے مسیحی پادریوں کو کہتے سنا ہے کہ مسیح، امیر تھا تبھی مجوسیوں نے اسکو مر، سونا اور لبان نذر کیا تھا۔ لوقا  2 کے ان حوالوں کو احبار 12:8 کے حوالے سے ملا کر خود اس بات پر غور کریں کہ یہ ہمیں یوسف اور مریم کے بارے میں کیا بتاتی ہیں؟
  • کوڑھ سے متعلق احکامات کے بارے میں خدا وند نے کہا کہ انکو کاہن کے پاس لے کر جایا جائے تاکہ کاہن انکی جلد کا معائنہ کر کے انہیں پاک یا ناپاک قرار دے سکے۔۔۔ کیا؟ کاہن تو ڈاکٹر نہیں۔  بجائے طبیب کے پاس جانے کے انہیں اپنے آپ کو کاہن کو دکھانے کی کیوں  ضرورت ہے؟ آخر کیوں؟ یشوعا نے بھی کوڑھیوں کو پاک کر کے کہا تھا کہ اپنے آپ کو جا کر کاہن کو دکھائیں مگر کیوں؟ یہودیوں اور میسیانک یہودیوں کی تعلیم کے مطابق جلد کی یہ بیماریاں انسان کی روحانی حالت کی بنا پر پیدا ہوتی ہیں۔ بابل کی تلمود میں ان روحانی حالتوں کا ذکر ہے اور انکے نزدیک "بری زبان یعنی لاشون ہرا، Lashon Hara ” سب سے بُری روحانی حالت ہے۔ آپ اپنے حوالے کے لئے گنتی 12 باب کا حوالہ بھی پڑھ سکتے ہیں۔
  • ہاف تاراہ کے حوالے میں بھی کوڑھیوں کا ذکر ہے۔ کہانی کو پڑھ کر سوچیں کہ کیسے خداوند نے ان کوڑھیوں کو استعمال کیا کہ اپنے لوگوں کو خوشی کی خبر دیں سکیں۔معجزے کے بارے میں سوچیں تو خداوند نے واقعی اپنے لوگوں کے لئے وہ کیا جو وہ سوچ بھی  نہیں سکتے تھے اور اگر خوش خبری کے پیغام کو پہنچانے والوں کے بارے میں سوچیں  تو  ان کی حالت دیکھ کرکوئی بھی سوچ نہیں سکتا ہوگا کہ کوڑھی بھی کوئی خوشی کی خبر دے سکتے ہیں۔ خداوند بھی عجیب و غریب طریقوں سے اپنے لوگوں کو امید کی کرن اور فتح یابی دکھاتے آئے ہیں۔ معجزے آج بھی خداوند کے لوگوں کی زندگیوں میں ہوتے ہیں۔ فتح آج بھی خداوند کے ذریعے ممکن ہے۔ آپ کی صورت حال کیسی ہی کیوں نہ ہو حوصلہ مت ہاریں خداوند آپ کی زندگی میں بھی معجزہ کر سکتے ہیں اور آپ کو بھی آپکے دشمنوں پر بغیر جنگ لڑے  چھٹکارا دلا سکتے ہیں۔ ہیلیلویاہ!
  • بریت خداشاہ کا حوالہ پڑھ کر سوچیں کہ یوحنا نبی (یوخنن )کیوں یسوع(یشوعا) سے یہ سوال کر رہے تھے کہ آیا کہ "آنے والا وہی ہے یا کہ وہ پھر کسی اور کی راہ دیکھیں؟” یوحنا بپتسمہ دینے والے نے تو خود  یہ گواہی دی تھی کہ یشوعا وہ برہ ہیں جو کہ جہان کے گناہ اٹھا لے جاتے ہیں۔ آپ کے خیال میں کیا وجہ ہے کہ یوحنا نے یسوع سے یہ سوال کیا؟ جدھر دیکھو لوگ گناہ کی حالت میں نظر آتے ہیں۔ کلام میں کیوں لکھا ہے کہ یشوعا وہ برہ ہیں جو کہ جہان کا گناہ اٹھا لے جاتا ہے؟

میری خدا سے دعا ہے کہ آپ  یشوعا کے سبب سے ٹھوکر نہ کھائیں بلکہ جان سکیں کہ انکی کلام مقدس کے مطابق  کیا  حقیقت  ہے۔ آمین

موضوع: گناہ جسکا نتیجہ موت نہیں۔ (آڈیو میسج 2018)

Topic: Sin that does not lead to death (Audio Message 2018)