پرشاہ:  و-یکرا،  וַיִּקְרָא،  VaYikra

عبرانی لفظ و-یکرا کے معنی ہیں "اور اس نے بلایا” کیونکہ احبار 1:1 کی آیت میں ہم پڑھتے ہیں کہ خدا نے موسیٰ کو بلایا۔ ویکرا  عبرانی کلام کی تیسری کتاب ہے  جو کہ اردو کلام میں ہماری "احبار” کی کتاب ہے۔  میں نے شروع میں کہیں پر بیان کیا تھا کہ عبرانی کلام میں  توریت کی کتابوں کے نام  پہلے باب کی پہلی آیت میں درج الفاظ پر  مشتمل ہیں۔ اسی طرح سے ہمارے ہفتہ وار پرشاہ کا نام بھی  توریت یعنی توراہ کے پہلے حوالے کی پہلی آیت پر  ہوتا ہے۔  آپ کلام میں سے ان حوالوں کو پڑھیں گے۔

توراہ –  احبار 1:1 سے  6:7

ہاف تاراہ- یسعیاہ 43:21 سے 44:23

بریت خداشاہ- عبرانیوں 10:1 سے 18 اور 13:10 سے 15

اس سبت کو نیا مہینہ اور کلام کے مطابق نیا سال شروع ہو رہا ہے۔ اس سبت کو سبت حا-خودیش بھی کہا جاتا ہے کیونکہ یہ فسح کا مہینہ شروع ہونے کا سبت ہے۔ اگر نیسان 1 ہفتے کے درمیان میں  یا کسی اور دن پڑ رہی ہو تو اس سے پہلے کا سبت، شبات حا خودیش بنتا ہے۔ اس بار نیسان 1 سبت کو پڑ رہی ہے اسلئے یہ سبت ہی حا خودیش ہے۔  آپ مفتیر میں ان حوالوں کو پڑھیں گے؛

توراہ: خروج 12:1 سے 20 آیات

ہاف تاراہ: حزقی ایل45:16 سے 46:18 تک

احبار کو  "قربانیوں کا صحیفہ” بھی پکارتے ہیں کیونکہ اس میں قربانیوں  کا ذکر ہے۔ تقریباً 40 فیصد توریت کے احکامات اس کتاب میں درج ہیں۔ اگر آپ نے میرا پیدایش 5 باب کا مطالعہ پڑھا ہے تو شاید آپ کو یاد ہو کہ میں نے ذکر کیا تھا کہ توریت (کلام کی پہلی پانچ کتابیں) میں عبرانی کلام میں چھپے کوڈ ز جب دریافت کئے گئے تھے تو پیدائش اور خروج میں توراہ  תּוֹרָה سیدھا ویسے ہی لکھا ہوا تھا جیسا کہ میں نے عبرانی میں لکھا ہے۔ مگر گنتی اور استثنا میں توراہ الٹا لکھا ہوا تھا یعنی  ایسے הרות، مگر جب احبار کی کتاب میں دیکھیں توتوراہ کے کوڈ   کی بجائے "یہوواہ، יהוה ” عبرانی میں چھپا نظر آتا ہے۔ جو بائبل کوڈ ز، ڈھونڈ رہے تھے انہیں نظر آیا کہ پیدائش اور خروج اشارہ کر  رہے ہیں کہ توراہ اس طرف ہے جبکہ گنتی اور استثنا  اشارہ کر  رہے ہیں کہ توراہ  اس طرف ہے اور احبار کہہ رہا ہے کہ اسکا پیغام یہوواہ ہے۔  ایک لمحے کے لئے نیچے دئے ہوئے پر غور کریں تاکہ آپ سمجھ سکیں میں کیا بتانا چاہ رہی ہوں۔

תּוֹרָה  ←   יהוה    → הרות

پیدائش ←، خروج ←   احبار    → گنتی، → استثنا

احبار 20:26 اور 1 پطرس 1:16 میں لکھا ہے "پاک ہو کیونکہ میں پاک ہوں” اور یہی احبار کی کتاب سکھاتی ہے کہ ہم کیسے اپنے آپ کو پاک رکھ سکتے ہیں۔ ہم ان حوالوں کو پڑھ کر یہی روحانی پیغام دیکھنے کی کوشش کریں گے کہ خدا وند ہمیں کیا سیکھانا چاہتے ہیں۔ آپ اوپر دئے ہوئے حوالوں کو پڑھ کر ان باتوں پر ضرور غور کریں جو میں اب درج کرنے لگی ہوں۔

  • خدا وندنے موسیٰ کو بلایا۔ کلام میں 2تیمتھیس 1:9 میں اور 1 تھسلنیکیوں 4:7 میں لکھا ہے کہ اس نے ہمیں پاکیزگی کے لئے بلایا، پاک بلاوئے سے بلایا۔ اور یہی ویکرا کا اصل معنی ہیں۔ موسیٰ نبی  تو خداوند کے حضور میں حاضر ہوئے مگر کیا آپ نے خداوندکو انکے اپنے بلانے پر  جواب دیا ہے؟
  • خداوند نے موسیٰ کو ہدایات دیں کہ کیسے لوگ خدا وندکی حضوری میں داخل ہو سکتے ہیں۔ آج کے دور میں جب ہم خدا کی حضوری میں حاضر ہوتے ہیں تو اکثر بہت سی باتوں کو دھیان میں نہیں رکھتے، خاص کر اس بات کو کہ وہ پاک ہیں۔ سوختنی قربانی میں لائے ہوئے پاک چوپائے کو خداوند کے حضور ذبح کر کے مکمل طور پر جلا دیا جاتا تھا کہ وہ خداوند کے لئے راحت انگیز خوشبو کی آتشین قربانی ہو۔ قربانی کا مقصد  خداوند پر اپنا ایمان دکھانا اور اسکے حکموں  کی تکمیل میں سر جھکانا تھا۔ پاک چوپایا جو کہ قربان کیا جا رہا ہے اسکی جگہ آپ کو ہونا تھا۔   ہوسیع 6:6 میں لکھا ہے "کیونکہ میں قربانی نہیں بلکہ رحم پسند کرتا ہوں اور خدا شناسی کو سوختنی قربانیوں سے زیادہ چاہتا ہوں۔”  کیا آپ خدا وندکو ذاتی طور پر جانتے ہیں؟ آپ خداوند سے کس طرح سے شناسا ہو سکتے ہیں؟ کیا آپ کو کلام میں لکھے اس "خداشناسی” لفظ کا مفہوم پتہ ہے؟
  • جب خدا وند انسان کے دل کو دیکھتے ہیں تو وہ جان جاتے ہیں کہ کس نیت سے انکے حکم کی تابعداری کی گئی ہے۔ انسان کی اچھی نیت سے قربانی ، خداوند کے حضور میں راحت انگیز خوشبو تھی۔ سوختنی قربانی میں سے کچھ بھی ہارون (سردار کاہن) یا اسکے بیٹوں کونہیں دیا جاتا تھا مگر نذر کی قربانی میں جو کہ میدہ (بغیر خمیر کے آٹا) کی تھی جو باقی بچ جاتا تھا وہ ہارون اور اسکے بیٹوں کے لئے تھا۔ اس میدہ میں تیل کے علاوہ نمک استعمال ہوتا تھا۔ کیا آپ کو علم ہے کہ کلام میں تیل اور نمک کس بات کو ظاہر کرتا ہے؟ ساتھ ہی "پہلے پھلوں” کا ذکر ہے۔ پہلے پھلوں کے معنی یہ نہیں کہ جو سب سے پہلے لیا جائے بلکہ یہ ہے کہ جو سب سے بہترین ہے۔  کیا آپ خدا کے حضور میں اپنی سب سے بہترین قربانی لاتے ہیں؟
  • سلامتی کی قربانی کاہن اورقربانی لانے والے  لوگ کھا سکتے تھے (خروج 24:5 سے 11)۔ خدا وندنے چربی اور خون کھانے سے منع کیا تھا۔ آپ کے خیال میں ایسا کیوں ہے؟ اپنے مزید علم کے لئے 1 کرنتھیوں 11:23 سے 32 کو بھی پڑھیں۔
  • خطا کی قربانی ناپاکی کو مزید بڑھنے سے روکتی ہے۔ اگر خطا کی قربانی نہ دی جائے تو گناہ زیادہ جڑ پکڑتا ہے یہاں تک کہ خدا وندکا انسان کے ساتھ رہنا مشکل ہو جاتا ہے اور وہ  انسان  میں بس نہیں پاتے۔ شاید آپ نے کلام  مقدس میں سمسن کی کہانی پڑھی ہو وہ بہترین مثال ہے۔ اگر آپ کی زندگی میں کوئی خطا ہوئی ہے تو آپ پیدائش 4:10 کو پڑھیں اور پھر 1 یوحنا 1:7 سے 9 تک پڑھیں۔ آپ یشوعا کی قربانی کی بنا پر اپنے گناہوں کے اقرار کرنے کے بعد خدا وندکے حضور میں معافی کے لائق  ٹھہرائے گئے ہیں تاکہ آپ آئندہ سے پھر گناہ کو نہ دھرائیں۔
  • چاہے خطا دانستہ ہو یا نادانستہ، خدا وندکی نظر میں خطا ، خطا ہے اور اسکی معافی کے لئے قربانی چڑھانے کی ضرورت ہے۔ خداوند نے انسان کو اپنی حثیت کے مطابق قربانی گذرانے کو کہا تھا۔ اور جو کوئی خداوند کا قصور کرے تو اس معاملے میں صرف معافی سے کام نہیں چلتا  (احبار 6:1 سے 7) بلکہ اسے اپنے کئے کے مطابق  یعنی امانت میں خیانت کے بدلے میں پوراپورا واپس بھی کرنا ہے اور اوپر سے پانچواں حصہ بھی دینا ہے۔ آپ اگر نئے عہد نامے میں مثال دیکھنا چاہتے ہیں تو لوقا 19:8 سے 9 دیکھیں۔  آپ کی اپنی ان باتوں کے بارے میں کیا رائے ہے؟
  • ہاف تاراہ کے حوالے میں بارہا خداوند کے لئے کہا گیا کہ وہ اسرائیل کا فدیہ دینے والا ہے، وہ ہمارا نجات دینے والا ہے۔ یسعیاہ 43:10 میں خدا وند نے اسرائیل کو اپنا گواہ کہا اور اپنا خادم کہا۔ کیا آپ کو علم ہے کہ اسرائیل کون ہے؟  ایک نظر اپنے علم کے لئے رومیوں 11:25سے 29 تک پڑھیں۔ اگر آپ اسرائیل میں سے ہیں تو کیا آپ اسکے گواہ اور اسکے خادم ہیں؟ کیا کلام کے مطابق اسرائیل کی نعمتیں اور  بلاہٹ ختم ہوگئی  ہیں؟ خداوند کا وعدہ انکے ساتھ اب تک قائم ہے اور وہ اب تک اسرائیل کا ساتھ دیتے آ رہے ہیں اور جیسا خداوند نے اسرائیل کے لئے حزقی ایل نبی کی کتاب میں فرمایا تھا وہ اب انکے لئے ویسا ہی کرنے میں کوشاں ہیں۔ خداوند کل بھی اسرائیل کے خدا تھے، آج بھی ہیں اور ہمیشہ رہیں گے۔ آمین
  • بریت خداشاہ کا حوالہ پڑھیں۔ عبرانیوں 10:2 کے حوالے کو پڑھ کر سوچیں، کیا آپ کا دل آپ کو گناہگار ٹھہراتا ہے؟ یشوعا نے ہمارے گناہوں کی قربانی دی۔ عبرانیوں 10:17 میں لکھا ہے کہ وہ ہمارے گناہوں اور بے دینیوں کو پھر کبھی یاد نہ کرے گا۔ جس گناہ کی معافی آپ نے مانگ لی ہوئی ہے اور آپ کو اس سے معافی مل گئی ہے تو اطمینان رکھیں خدا وندآپ کے ان گناہوں کو پھر نہیں یاد کرتے۔

میری خدا وندسے دعا ہے کہ آپ کے تمام اعمال اسکے حضور میں راحت  انگیزخوشبو کی  آتشین قربانی کی طرح ہوں، یشوعا کے نام میں آمین۔

موضوع: قربانیاں (آڈیو میسج 2018)

Topic: Sacrifices (Audio Message 2018)