پرشاہ:  کی-تیسا، כִּי תִשָּׂא، Ki Tisa

توراہ، ہاف تاراہ، بریت خداشاہ:

پرشاہ:  کی-تیسا، כִּי תִשָּׂא، Ki Tisa

ت-تزوا کے بعد کے پرشاہ کا نام "کی تیسا” ہے جس کے معنی ہیں ” جب تو کرے”۔ خدا نے موسیٰ کو بنی اسرائیل کا شمار کرنے کو کہا تھا۔  آپ کلام میں سے ان حوالوں کو پڑھیں گے۔

توراہ-  خروج 30:11 سے 34:35

ہاف تاراہ- 1 سلاطین 18:1 سے 39 کچھ لوگ حزقی ایل  36:16 سے 38 آیات بھی پڑھتے ہیں۔

بریت خداشاہ- 2 کرنتھیوں 3:1 سے 18

ہمیشہ کی طرح ان حوالوں کو پڑھ کر سوچیں کہ آپ کلام میں سے کیا سیکھ سکتے ہیں۔

  • خدا وند نے موسیٰ کو بنی اسرائیل کے تمام مردوں کا جو کہ 20 سال یا اس سے زیادہ کے تھے انکا شمار کرنے کو کہا اور ساتھ میں حکم دیا کہ وہ نیم مشقال خداوند کے لئے نذر کریں۔ خدا وند نے دولتمند کو اس سے زیادہ دینے کو نہیں کہا اور نہ ہی غریب کو اس سے کم دینے کو کہا۔ یہ حکم تمام لوگوں کے لئے برابر کا تھا۔ یہ انکی جانوں کا کفارہ تھا۔ تمام بنی اسرائیل نے ایسا کرنا تھا گو کہ یہ حکم خدا نے موسیٰ کو کوہ سینا پر اسکے چالیس دنوں کے دوران میں دیا تھا مگر یہ  گنتی 1:3 تک لاگو نہیں ہوا تھا۔ یہ مرد جنگ کے لئے بھرتی کئے جا رہے تھے اور  جنگ کے دوران انسانی جان لینےکی خطا  کا کفارہ  پہلے سے ادا کیا جا رہا تھا۔ خروج 30:16 کو پڑھیں، آپ اس سے کیا معنی  اخذ کرتے ہیں؟
  • خدا وند نے کہا کہ شمار کرتے وقت وہ مرد اپنی جان کا کفارہ دیں تاکہ کوئی وبا ان میں نہ پھیلے۔ آپ کے خیال میں کفارہ پہلے دینا کیوں ضروری تھا؟ مدراش کے مطابق شیطان انسان کی غلط باتوں کو نوٹ کرتا ہے اور پھر خدا کے حضور ان پر الزام لگاتا ہے تاکہ خداوند  انکو سزا دیں۔ مکاشفہ 12:10 میں "بھائیوں پر الزام لگانے والے "کا ذکر ہے۔  آپ کی اس بارے میں کیا سوچ ہے؟
  • خداوند نے موسیٰ کو ہاتھ اور پاوں دھونے کے لئے پیتل کا حوض بنانے کو کہا تھا جسکو خیمہ اجتماع اور قربانگاہ کے بیچ میں رکھا جانا تھا تاکہ ہارون اور اسکے بیٹے اپنے ہاتھ پاؤں اس سے دھویا کریں تاکہ ہلاک نہ ہوں جب وہ قربانگاہ کے نزدیک خدمت یا قربانی چڑھانے کو آئیں۔ شاید آپ کو یاد ہو کہ یشوعا نے اپنے شاگردوں کے پاؤں دھوئے تھے عید فسح کے کھانے سے پہلے۔ کاہن کے کردار اور خیمہ اجتماع کی ان تمام باتوں کو نوٹ کریں کیونکہ جیسا کہ یشوعا نے کہا وہ توریت اور انبیا کے صحیفوں کو پورا کرنے آیا تھا نہ کہ منسوخ کرنے۔ آپ کو ان باتوں میں سے بہت سی باتیں یشوعا کی زندگی میں اور نئے عہد نامے میں  نظر آئیں گی۔
  • خداوند نے خاص مسح کا تیل بنانے کو کہا تھا۔ کلام کے ان حوالوں کو پڑھ کر سوچیں کہ کن کن چیزوں کو اس تیل سے مسح کرنے کا کہا گیا تھا اور کیوں کہا گیا تھا؟ ان تمام کی کیا اہمیت ہے؟
  • خدا وند نے خاص بضلی ایل کو اپنی روح سے معمور کیا تاکہ وہ ہنر مندی کے کاموں کو ایجاد کرے ساتھ میں خداوند نے اسے ایک ساتھی بھی دیا جو کہ اسکی اس کام میں مدد کر سکے ۔ اور بھی روشن ضمیر شامل تھے۔ خدا وندنے موسیٰ کو دکھایا تھا کہ وہ خیمہ اجتماع کے لئے کیسی چیزیں بنائے مگر حقیقت  میں یہ چیزیں بنانے والا اور اسکی مدد کے لئے فرق لوگ تھے جنھوں نے اس کام کو سر انجام دینا تھا۔  کلام  میں سے 2 تیمتھیس 2:20 اور رومیوں 9:21 کو پڑھ کر سوچیں کہ خداوند آپ کو کیا کہنا چاہ رہے ہیں۔
  • خدا وند نے سبت کو اپنے اور بنی اسرائیل کے درمیان ایک نشان کے طور پر ٹھہرایا۔ آپ کے نزدیک اس دن کی کیا اہمیت ہے؟ کیا آپ اسرائیل کا حصہ ہیں یا کہ اسرائیل سے الگ؟ کیا یہ نشان آپ کے لئے بھی ہے؟
  • بنی اسرائیل نے موسیٰ کی غیر موجودگی میں گناہ کیا۔ خدا وند نے بنی اسرائیل کو ایک گردن کش قوم کہا ۔ کیوں؟ بنی اسرائیل نے اپنے لیے سونے کا ایک بچھڑا بنایا  تھا کہ یہ انکا وہ دیوتا ہے جو انکو ملک مصر سے نکال لایا ہے ساتھ ہی میں انھوں نے  اگلے دن یہوواہ کے لئے عید کا کہا۔ وہ خداوند یہوواہ کو جانتے ہوئے بھی اسکی عبادت میں دوسرے بت کو شامل کر رہے تھے۔ بنی اسرائیل کے گناہ تو ہم کلام میں پڑھ کر ان پر افسوس کرتے ہیں اور ان کے بارے میں بُرا سوچتے ہیں مگر کیا آپ اپنی زندگی میں جھانک کر دیکھ سکتے ہیں کہ آپ نے خداوند کی عبادت /عید میں کس دیوتا کو اپنی زندگی میں کھڑا کر لیا ہے؟
  • موسیٰ نے بنی اسرائیل سے پوچھا کہ جو خداوند کی طرف ہے وہ اسکے پاس آ جائے۔ سب بنی لاوی اسکے پاس جمع ہوگئے اور انھوں نے اس دن تین ہزار لوگوں کا قتل کیا۔ پنتکوست کی عید ، توریت کے دئے جانے کی یاد دلاتی ہے۔ بنی اسرائیل کے اس گناہ پر اگرتب  3000 ہزار جانیں ماری گئی تھیں تو اعمال  2 میں 3000 ہزار جانوں نے نجات پائی۔ کیا خدا کے کام عجیب نہیں؟
  • موسیٰ نے خدا وند سے کہا کہ وہ اسکو اپنی راہ دکھائیں۔ اس نے یہ بھی کہا کہ خداوند ان کے ساتھ ساتھ چلیں تاکہ انکے  لوگ روی زمین کی سب قوموں سے نرالے  ٹھہریں؟ چونکہ خدا وند موسیٰ کو بنام جانتے تھے اسلئے خداوند  نے ان کی سنی۔ خداوند  نے موسیٰ نبی پر اپنا جلال ظاہر کیا۔ موسیٰ  نبی نے خداوند   سے باتیں کی،  چالیس دن اور چالیس رات تک ۔  اس کی بنا پر انکا چہرہ چمک رہا تھا ۔ کیا خداوند  آپ سے کبھی اس طرح سے ہمکلام ہوئے ہیں  کہ جب آپ لوگوں سے گفتگو کریں تو وہ جان سکیں کہ آپ نے جو بیان کیا وہ سچ ہے؟
  • ہاف تاراہ کے حوالے میں ایلیاہ نبی کی کہانی ہے جن کے بارے میں شاید آپ کو اچھی طرح سے پتہ ہو کہ جب ایلیاہ نبی نے خداوند  سے مذبح گاہ پر آگ نازل کرنے کو کہا تھا تو خداوند  نے آگ نازل کی تھی۔ لوگوں نے جب یہ دیکھا تو وہ منہ کے بل گر کر کہنے لگے کہ "خداوند وہی خدا ہے۔۔”۔ آپ نے اپنی زندگی میں کب جانا ہے کہ "خداوند (یہوواہ) ہی خدا ہے”؟
  • بریت خداشاہ کا حوالہ پڑھ کر سوچیں کہ کب کب خداوند نے آپ کو آپ کی مصیبتوں میں کیسے کیسے تسلی دی تھی؟ اب آپ آگے کیسے دوسروں کو ویسے  ہی تسلی دے سکتے ہیں؟ ہماری ان مصیبتوں کی وجہ کیا ہے؟

میری خدا سے دعا ہے کہ وہ آپ پر اورمجھ پر اپنے فضل کو ہمیشہ قائم رکھیں  اور ہمارے  بیچ میں ہو کر چلیں  ویسے ہی جیسے کہ موسیٰ  نبی نے خدا وند سے کہا تھا۔ یشوعا کے نام میں ،آمین۔

موضوع: سونے کا بچھڑا، ہمارے بت۔ (آڈیو میسج 2018)

Topic: Golden Calf, Idols we have. (Audio Message 2018)