پرشاہ می-کیتز

پرشاہ:    می-کیتز،  מִקֵּץ،  Miketz

می-کیتز، عبرانی کیلنڈر کے دسویں ہفتے کا پرشاہ ہے۔  اسکا مطلب ہے "آخر میں  یا بعد میں۔” آپ کلام میں سے ان حوالوں کو پڑھیں گے۔

توراہ- پیدائش 41:1 سے 44:17

ہاف تاراہ- 1 سلاطین 3:15 سے 4:1، زکریاہ 2:14 سے 4:7

بریت خداشاہ- متی 27:15 سے 46  ، رومیوں 10:1 سے 13

جب آپ کلام کے یہ حوالے پڑھیں تو  ان باتوں کو سوچیں کہ اس میں آپ کے لیے کیا روحانی پیغام چھپا ہے۔

  • پچھلے پرشاہ میں ہم نے پڑھا تھا کہ یوسف  نے فرعون کے دو  نوکروں کو انکے خوابوں کی تعبیر بتائی تھی اور انکے ساتھ یوسف کی تعبیر کے عین مطابق  ہوا تھا۔ یوسف نے ساقی کو کہا تھا کہ جب وہ فرعون بادشاہ کی خدمت  میں اسکا ذکر کرے۔ ساقی  تو یوسف کو بھول گیا مگر خدا نہیں۔ دو سال بعد فرعون بادشاہ نے ایک ہی رات میں دو مختلف خواب دیکھے جسکی بنا پر اسکا جی گھبرایا۔ فرعون اپنے خوابوں کی تعبیر جاننا چاہتا تھا۔ آپ کے ساتھ کب کب ایسا ہوا ہے کہ آپ نے کوئی خواب دیکھا ہو جس سے آپ کا جی گھبرایا ہو اور ساتھ ہی آپ کے دل میں خواہش جاگی ہو کہ آپ کو ان خوابوں کا مطلب جاننا چاہیے ؟ کیا آپ کو اپنے خوابوں کی تعبیر بتانے والا کوئی ملا ہے؟ کیا آپ نے خداوند سے اپنے خوابوں کی تعبیر پوچھی ہے؟
  • جب مصر کے تمام دانشور اور جادوگر بھی فرعون کے خوابوں کی تعبیر نہ بتا سکے تو تب ساقی کو یوسف یاد آیا اور اس نے فرعون سے یوسف کا ذکر کیا کہ کیسے اس نے اسکے خواب کی تعبیر بیان کی تھی اور کیسے وہ تعبیر پوری ہوئی۔ دو سال پہلے یوسف کا وقت نہیں آیا تھا کہ قید سے نکلتا ۔ دو سالوں تک ساقی نے اسکو یاد نہ کیا۔ کیا آپ کے ساتھ ایسا ہوا ہے کہ آپ نے کبھی کسی کو کچھ کہا مگر وہ بھی آپ کو بھول گیا ہو ویسے ہی جیسے کہ ساقی یوسف کو بھول گیا تھا؟ آپ کا کیا خیال ہے کہ یوسف کے ساتھ ایسا کیوں ہوا تھا؟
  • فرعون نے یوسف کو بلا بھیجا مگر جب وہ اسے اپنے خواب بیان کر رہا تھا تو اس نے خواب کا ایک بہت اہم حصہ یوسف کو بیان نہ کیا۔ یوسف نے اسے کہا کہ میں کچھ نہیں جانتا مگر خداوند ہی فرعون کو سلامتی بخش جواب دے گا۔ یوسف نے فرعون کے سامنے اپنے آپ کو بڑھا چڑھا کر نہیں بیان کیا بلکہ اس نے ساری عزت خدا کو دی۔ کیا آپ اپنے خدا کو غیروں کے سامنے عزت دیتے ہیں؟
  • یوسف نے فرعون کو اسکے خوابوں کی تعبیر بتائی کہ دونوں خوابوں کا مطلب ایک ہی ہے ساتھ ہی میں یوسف نے یہ بھی کہا کہ یہ بات خدا کی طرف سے مقرر ہوچکی ہے اور خدا اسے جلد پورا کریگا۔ ساتھ ہی میں یوسف نے فرعون کو مشورہ بھی دیا کہ وہ اس کے بارے میں کیا کر سکتا ہے۔   آپ کے خیال میں خدا ایسا لوگوں کے ساتھ کیوں کرتا ہے؟
  • فرعون کو یوسف کا مشورہ پسند آیا۔ فرعون نے اپنے خادموں کو کہا "کیا ہمکو ایسا آدمی جیسا یہ ہے جس میں خدا کی روح  ہے مل سکتا ہے؟” آپ کے خیال میں فرعون کی اس سے کیا مراد تھی؟ فرعون نے یوسف کو اپنے بعد تمام مصر پر دوسرا بڑا حاکم بنا دیا۔ یوسف نے اتنے سال تکلیف میں گذارے اور اب کچھ ہی عرصے میں اسکے لئے سب کچھ بدل گیا۔ آپ کے خیال میں کیا خدا آپ کے لیے ایسا کرنے کی قابلیت رکھتا ہے؟ آپ کے خیال میں خدا نے یوسف کے لئے ایسا سب کچھ کیوں کیا؟
  • یوسف نے بے حساب ذخیرہ جمع کیا ساتھ ہی میں اسکی شادی فرعون نے اون کے پجاری فوطیفرع کی بیٹی آسناتھ سے  کرا دی۔جس سے اسکے دو بیٹے پیدا ہوئے ایک کا نام اس نے منسی یہ کہہ کر رکھا کہ خدا نے میری اور میرے باپ کے گھر کی سب مشقت مجھ سے بھلا دی۔ اور دوسرے کا نام افرائیم یہ کہہ کر رکھا کہ خدا نے مجھے میری مصیبت کے ملک میں پھلدار کیا۔ آپ کے خیال میں اس نے مصر کو اپنی مصیبت کا ملک کیوں کہا تھا؟
  • جیسا یوسف نے فرعون کے خوابوں کی تعبیر میں بیان کیا تھا ویسا ہی ہوا۔ ملک میں سات اچھے سال کی فصل کے بعد کال پڑنا شروع ہوا اور آس پاس کے لوگ ملک مصر سے غلہ خریدنے آئے۔ یعقوب کو بھی اپنے بیٹوں کو ملک مصر بھیجنا پڑا کہ اناج خرید کر لائیں مگر اس نے انکے ہمراہ بنیمین کو نہ بھیجا۔ جب اسکے بھائی اسکے سامنے آئے تو انھوں نے اسکو سجدہ کیا۔ یوسف نے یہ خواب سالوں سال پہلے دیکھا تھا۔ اسکے بھائی اسکو نہ پہچان سکے کیونکہ وہ مصریوں کے لباس میں تھا مگر یوسف انکو پہچان گیا۔ یوسف نے انھیں جاسوس کہا اور کہا کہ اگر وہ جاسوس نہیں ہیں تو جیسا  وہ کہہ رہے کہ انکا ایک چھوٹا بھائی بھی ہے تو وہ اسکو ثبوت کے طور پر اسکے سامنے پیش کریں تب تک وہ ایک کو قید میں رکھے گا۔ آپ کے خیال میں جو رویہ یوسف نے انکے ساتھ اپنایا تھا وہ صحیح تھا؟
  • یوسف کے بھائیوں نے آپس میں عبرانی میں کہا کہ چونکہ انھوں نے یوسف کے ساتھ برا کیا تھا اسلئے اب انکو انکے کیے کی سزا مل رہی ہے۔ انھیں علم نہیں تھا کہ یوسف انکی زبان سمجھتا ہےکیونکہ یوسف ان سے بات چیت کرنے کے لئے ترجمان کو استعمال کر رہا تھا۔ آپ کا کیا خیال ہے کہ اسکے بھائی واقعی میں شرمندہ تھے یا کہ وہ چونکہ اس صورت حال میں تھے اسلئے انھیں احساس ہو رہا تھا کہ جو انھوں نے ماضی میں کیا تھا غلط تھا؟
  • یوسف نے شمعون کو قید میں ڈالا اور باقیوں کو اناج دے کر اور چوری سے انکی نقدی واپس انھی کی بوری میں ڈلوا کر انھیں واپس بھیجا کہ جب دوبارہ آئیں تو اپنے بھائی بنیمین کو ساتھ لائیں اور شمعون کو چھڑا لے جائیں۔ جب راہ میں اسکے بھائیوں نے اپنے گدھوں کو اچار دینے کے لئے بورا کھوا تو نقدی بھی پائی۔ وہ ڈر گئے کہ یہ کیا ہے؟ انھوں نے گھر جا کر یعقوب کو سارا ماجرا بتایا۔ انکا باپ نقدی کی تھیلیاں دیکھ کر ڈر گیا۔ اس نے اپنے بیٹو ں کو کہا کہ انھوں نے اسے بے اولاد کر دیا ہے یوسف نہیں رہا شمعون بھی نہیں ہے اور اب وہ بنیمین کو بھی لے کر جانا چاہتے ہیں۔ آپ کے خیال میں جس طریقے سے یعقوب نے بات کی کیا وہ مناسب تھی؟ آخر اسکے دوسرے بیٹے بھی تو تھے؟
  • یعقوب نے شروع میں بنیمین کو نہ بھیجنا چاہا مگر جب کوئی اناج باقی نہ رہا تو اس نے اپنے بیٹوں کو کہا کہ وہ جائیں اور پھر اناج مول لائیں۔ یہوداہ نے کہا کہ وہ بنیمین کا ضامن ہے کہ وہ اسے واپس اپنے باپ کے پاس لا کھڑا کرے گا۔ آپ کے خیال میں کیا یہی یہوداہ جس نے اپنے بھائی یوسف کو بیچنے کا مشورہ دیا تھا اب اتنا بدل گیا تھا کہ وہ واقعی میں اپنے بھائی بنیمین کی ضمانت دے سکے؟
  • یعقوب نے اپنے بیٹوں کے ہاتھ "مصر کے حاکم” کے لئے اس نقدی کے ساتھ ساتھ جو انکی بوریوں میں واپس آئی تھی اور نقدی اور نذرانہ بھی دیا اور ساتھ ہی میں اپنے بیٹوں کو دعا دی کہ خدای قادر اس شخص کو ان پر مہربان کرے اور شمعون کے ساتھ بنیمین کو بھی واپس بھیجے اور اگر وہ (یعقوب) بے اولاد ہو تو ہو۔ آپ کے خیال میں اس کچھ عرصے میں یعقوب اور اسکے بیٹے کیسے اتنے بدل گئے تھے؟ یعقوب  ایک بار پھر سے خدای قادر پر بھروسہ کر رہا تھا۔
  • یعقوب کے بیٹے واپس مصر گئے انکو اور بنیمین کو دیکھ کر یوسف نے اپنے منتظم  کو کہا کہ اسکے گھر لے جاکر انکے لئے کھانا تیار کروائے کیونکہ وہ اسکے ساتھ کھانا کھائیں گے۔ اسکے بھائیوں نے منتظم کو وہ نقدی واپس کرنا چاہی مگر اس نے کہا انکو انکے اناج کی نقدی مل گئی تھی ۔ وہ شمعون کو بھی انکے پاس لے آیا۔ یوسف جب گھر آیا تو اسکے بھائی ایک بار پھر اسکے سامنے جھکے۔ یوسف نے ان سے انکے باپ کے بارے میں پوچھا اور پھر بنیمین کو دیکھ کر اسکے بارے میں پوچھا ۔ بنیمین کو دیکھ کر  اسکا جی بھر آیا اور وہ اٹھا اور اپنی کوٹھری میں جا کر رونے لگا۔ اس نے اپنے آپ کو ضبط کیا اور واپس انکے درمیان گیا۔ اس نے انکے ساتھ مے پی اور خوشی منائی۔ یوسف کو شاید اتنی زیادہ خوشی اتنے عرصے میں پہلی بار ہوئی ہو گی کیونکہ وہ اتنے عرصے بعد اپنے بھائیوں، اپنے چھوٹے بھائی کے ساتھ مل کر کھانا کھا رہا تھا۔  خدا نے آپ کو اس قسم کی کتنی برکتیں دی ہیں ؟
  • یوسف نے اپنے بھائیوں کی بوریوں میں اناج بھروایا مگر ساتھ ہی میں ایک بار پھر سے نقدی واپس رکھنے کا حکم دیا اور کہا کہ چھوٹے والے کی بوری میں نقدی کے ساتھ اسکا چاندی کا پیالہ بھی رکھ دیں۔ جب وہ واپس اپنے سفر پر روانہ ہوئے تو یوسف نے اپنے منتظم کو کہا کہ انکے پیچھے  جا کر چھوٹے کو  چوری کے الزام میں پکڑ لائے۔ اسکے منتظم نے ایسا ہی کیا جیسا یوسف نے حکم دیا تھا مگر بنیمین کی وجہ سے تمام بھائی واپس گئے۔ یہوداہ نے کہا کہ وہ دونوں اسکے غلام ہیں مگر یوسف نے کہا نہیں صرف وہ جس نے پیالہ چرایا ہے۔ کیا یہوداہ کو حقیقتاً میں اپنے بھائی بنیمین کی فکر تھی یا کہ پھر وہ صرف اپنے باپ کو اپنا  کہا پورا کر رہا تھا؟
  • پہلا سلاطین کا حوالہ پڑھ کر سوچیں کہ یوسف اور سلیمان بادشاہ کی کیا خوبی تھی جو خدا کو پسند آئی کہ اس نے انھیں اتنا اونچا مرتبہ دیا؟ آپ کے خیال میں کیا آپ میں وہ خوبی موجود ہے ؟
  • متی کے حوالے میں بھی ایک اور حاکم کا قصہ قلمبند ہے جس نے یشوعا کو صلیب پر چڑھانے کا حکم صادر کیا تھا باوجود اسکے کہ اسکی بیوی نے کہا کہ اس نے خواب میں  "یشوعا” کی سبب سے بہت دکھ اٹھایا سو اس راستباز سے کچھ کام نہ رکھے۔  یشوعا کو صلیب پر چڑھانے سے پہلے اس سے جو کچھ بن سکتا تھا  وہ اس نے کیا کہ اسکو یشوعا کو صلیب پر نہ چڑھانا پڑے۔ آپ کے خیال میں کیا پیلاطس نے جو کچھ کیا  وہ اسے کرنا چاہیے تھا؟ کیا خدا نے پیلاطس کو اسکے دل کا حال جان کر اسکو بے گناہ ٹھہرایا ہوگا؟

ہم  خدا کی تمام باتوں کو نہیں جان سکتے مگر اس بات کا بھروسہ ضرور کر سکتے ہیں کہ وہ جو کچھ بھی کرتا ہے ہمیشہ  صحیح کرتا ہے کیونکہ وہ انسان کے دل و دماغ کو بہتر جانتا ہے اور انکو اسکے مطابق بدلہ دیتا ہے۔  خدا ہمارے دلوں کو پرکھے اور ہمیں  ہماری ساری ناراستی سے پاک کرے تاکہ ہم اسکے فیصلوں کے خلاف قدم نہ اٹھائیں۔ آمین

Title: Do you want to know about the end days? – 2017 Audio Message

موضوع: کیا آپ آخری دنوں کے بارے میں جاننا چاہتے ہیں؟ (2017 آڈیو میسج)