خروج 39 باب (پہلا حصہ)

آپ کلامِ مقدس سے خروج 39 باب مکمل خود پڑھیں۔ میں صرف وہی آیات لکھونگی جسکی ضرورت سمجھونگی۔

ویسے تو ہم نے خروج 28 باب میں بھی مختصراً    خروج 39 باب کے بارے میں دیکھ لیا تھا۔ میں نے  کہیں بیان کیا تھا کہ کیسے ہمیں کلام مقدس میں   بعض جگہوں پر ایک خاص پیٹرن  نظر آتا ہے۔ سادہ لفظوں میں اگر بات کروں تو ہمیں آیات کچھ ایسی صورت میں نظر آئیں گی۔ 1، 2، 3، 4، 3، 2، 1 ۔ یعنی ایک بات کو ایک خاص صورت میں دھرایا گیا ہے۔ میں نے بتایا تھا کہ خروج کے پچھلے چند ابواب سے اب تک کے تمام ابواب اسی  صفت کو دھرا رہے ہیں۔  خروج 29 باب میں ہم کاہن کے لباس کو کیسے بنانا ہے اسکا حکم پڑھتے ہیں اور اس باب میں ہم، اس لباس  کو کیسے بنایا گیا اسکا حوالہ پڑھتے ہیں۔  میں نے خروج 29 باب میں بیان کیا تھا کہ پولس رسول نے افسیوں 6 باب میں خداوند کے جن ہتھیاروں کو بیان کیا ہے وہ کسی رومن سپاہی کا لباس نہیں بلکہ کاہن کا لباس ہے۔  کلام مقدس  میں ہمیں لکھا ملتا ہے کہ  خداوند نے اپنے لوگوں کو کاہن پکارا ہے۔ اگر خدا  کل اور آج اور ابد تک یکساں ہے تو ہمیں وہی  یکسانیت  اسکے کلام میں بھی نظر آئے گی۔ میں چاہونگی کہ اگر آپ نے خروج 28 باب کا مطالعہ نہیں پڑھا تو آپ اسے ضرور پڑھیں  اور اگر آپ کو نہیں یاد کہ میں نے کیا لکھا تھا تو  تب بھی اسکو ضرور پڑھیں کیونکہ میں پچھلی باتوں کو نہیں دھراؤنگی ۔ افسیوں 6:13 سے17 آیات میں یوں لکھا ہے؛

اس واسطے تم خدا کے سب ہتھیار باندھ لو تاکہ بُرے  دن میں مقابلہ کر سکو اور سب کاموں کو انجام دے کر قائم رہ سکو۔ پس سچائی سے اپنی کمر کس کر اور راستبازی کا بکتر لگا کر اور پاؤں میں صلح کی خوشخبری کی تیاری کے جوتے پہن کر اور ان سب کے ساتھ ایمان کی سپر لگا کر قائم رہو۔ جس سے تم اس شریر کے سب جلتے ہوئے تیروں کو بُجھا سکو۔ اور نجات کا خود اور روح کی تلوار جو خدا کا کلام ہے لے لو۔

ہمیں 1 توریخ 26 باب میں   کاہنوں کا ذکر ملتا ہے جو کہ دربان اور سورما  بھی تھے۔ میں نے بیان کیا تھا کہ سردار کاہن کا لباس ، عام کاہنوں کے لباس سے  ہٹ کر تھا۔  یشوعا  کے سردار کاہن ہونے کا ذکر ہم  عبرانیوں کے خط میں پڑھتے ہیں  جو کہ زبور 110 میں درج پیشن گوئی ہے۔   ہمیں خدا کے بیٹے کے ہمشکل بننا ہے (رومیوں 8:29)اور  خداوند ہی ہیں جو ہمیں اپنی مرضی کے موافق بلاتے ہیں ۔ مکاشفہ 5:9 سے 10 میں یوں لکھا ہے؛

اور وہ نیا گیت گانے لگے کہ تو ہی اس کتاب کو لینے اور اسکی مہریں کھولنے کے لائق ہے کیونکہ تو نے ذبح ہو کر اپنے خون سے ہر ایک قبیلہ اور اہلِ زباند اور امت اور قوم میں سے خدا کے واسطے لوگوں کو خرید لیا۔ اور انکو ہمارے خدا کے لئے ایک بادشاہی اور کاہن بنا دیا اور وہ زمین پر بادشاہی کرتے ہیں۔

 گلتیوں 3:27 میں یوں لکھا ہے؛

اور تم سب جتنوں نے مسیح میں شامل ہونے کا بپتسمہ لیا مسیح کو پہن لیا۔

رومیوں 13:14 میں یوں لکھا ہے؛

بلکہ خداوند یسوع مسیح کو پہن لو اور جسم کی خواہشوں کے لئے تدبیریں نہ کرو۔

ہم شاہی فرقہ کے ہیں اور خدا کے کاہن ہیں۔  مشیاخ کی طرح ہماری بھی جنگ ان ہتھیاروں سے نہیں  لڑی جاتی جن کی ضرورت جنگجو سورماؤں کو پڑتی ہے۔ ہم اس جنگ کو خود نہیں لڑتے بلکہ یشوعا کو اوڑھ کر اسکی مدد سے لڑتے ہیں۔  2 کرنتھیوں 10:3 سے 4 میں لکھا ہے کہ "ہماری لڑائی کے ہتھیار جسمانی نہیں۔۔۔” خداوند نے ہوسیع 1:7 میں کہا؛

لیکن یہوداہ کے گھرانے پر رحم کرونگا اور میں خداوند انکا خدا انکو رہائی دونگا اور انکو کمان اور تلوار اور لڑائی اور گھوڑوں اور سواروں کے وسیلہ سے نہ چھڑاؤنگا۔

جسمانی جنگ کو روح میں  لڑنے کے لئے خداوند ہمیں روحانی طور پر تیار کرنا  چاہتے ہیں اور جن ہتھیاروں کا ذکر اوپر درج آیت میں پولس رسول نے کیا وہ ہمیں سردار کاہن کے لباس میں نظر آتے ہیں ۔ اگر میں خروج 39 باب  میں درج کمر بند کی بات کروں تو اسکو پولس رسول نے یعنی ربی شاؤل نے سچائی کا پٹکا پکارا ہے۔ زبور 119:142 میں لکھا ہے؛

تیری صداقت ابدی صداقت ہے اور تیری شریعت برحق ہے۔

اس آیت میں برحق کے لئے جو عبرانی لفظ استعمال کیا گیا ہے وہ "ایمیت ،  אמת, Emet ” ہے جسکے معنی ہیں "سچ/سچا”۔ سو جس قسم کا پٹکا پولس رسول پہننے کو کہہ رہے ہیں وہ شریعت یعنی توراہ ہے۔ ویسے  تو تو ملاکی 2:6 میں ہمیں "سچائی کی شریعت” کے الفاظ نظر آتے ہیں جو کہ  لاویوں  کے منہ میں تھی کیونکہ لکھا ہے کہ خداوند کے کاہن معرفت کو محفوظ رکھیں، جو کہ میرے خیال میں پولس رسول کی اس بات کو بہتر سمجھنے میں مدد دیتی ہے۔ میں نے بیان کیا تھا کہ کمر بند  کو کافی دفعہ کم سے کم 30 دفعہ کمر کے گرد لپیٹا جاتا تھا اس سچائی کے پٹکے کو ہمیں بھی روز اپنے گرد لپیٹنے کے لئے اتنا ہی وقت صرف کرنا ہے کہ مظبوطی سے ہمیں سنبھالے رکھے۔

ہم اس سے آگے کا مطالعہ اگلی دفعہ کریں گے۔ خداوند آپ سبھوں کے ساتھ ہوں۔ یشوعا کے نام میں، آمین۔