خروج 28 باب (پہلا حصہ)

آپ کلام ِ مقدس سے خروج کا 28 باب مکمل خود پڑھیں۔

اس باب میں ہم پڑھتے ہیں کہ خداوند نے کہانت کے لئے موسیٰ نبی کے بھائی ہارون اور اسکے ساتھ اسکے بیٹوں کو چنا۔  ہم موسیٰ کو نبی تو جانتے ہیں مگر خداوند کا کاہن نہیں۔ ربیوں کی تعلیم کے مطابق چونکہ موسیٰ نبی نے  جب خداوند کو خروج 4 باب میں کہا تھا کہ خداوند کسی اور کو بھیجے مگر خداوند نے اسے کہا تھا کہ اسکا بھائی ہارون اسکے ساتھ ہوگا۔۔، تو تبھی کہانت کا اختیار ہارون کے پاس چلا گیا۔ نبی کی اولاد کا نبی ہونا لازم نہیں مگر  کلام مقدس میں کہانت کا سلسلہ باپ سے بیٹوں میں منتقل  ہوتا ہے۔ نبی کو تو بہت سی باتوں میں چھوٹ تھی مگر کاہن کو نہیں۔  کہانت کا جو نظام خداوند نے بنایا ہے وہ ابھی بھی قائم ہے۔  اسکے بارے میں مزید  ہم آگے پڑھیں گے۔ گو کہ چند ابواب میں ہمیں موسیٰ نبی کا نام نہیں نظر آئے گا مگر احکامات خداوند  نے موسیٰ نبی کے ذریعے ہی دئے۔ خداوند نے موسیٰ نبی کو کہا کہ (خروج 28:2 سے 3):

اور تو اپنے بھائی ہارون کے لئے عزت اور زینت کے واسطے مُقدس لباس بنا دینا۔ اور تو ان سب روشن ضمیروں سے جنکو میں نے حکمت کی روح سے بھرا ہے کہہ کہ وہ ہارون کے لئے لباس بنائیں تاکہ وہ مُقدس ہو کر میرے لئے کاہن کی خدمت کو انجام دے۔

کاہن کا لباس، مُقدس لباس تھا جو کہ عزت اور زینت کے واسطے تھا۔ وہ  روشن ضمیر جو کہ خداوند کی حکمت کی روح سے معمور تھے وہ ہارون کے لئے لباس بنانے کے لئے چنے گئے تھے تاکہ ہارون "مُقدس” ہو کر خداوند کے لئے کاہن کی خدمت کو انجام دے۔ ہم نے پچھلے باب کے آخر میں پڑھا تھا  کہ کاہنوں کی ایک ذمہ داری یہ بھی تھی کہ انھیں خیمہ اجتماع کے اس پردہ کے باہر جو شہادت کے صندوق کے سامنے ہوگا  شام سے صبح تک شمعدان کو خداوند کے روبرو آراستہ  رکھیں۔

خداوند نے ہارون کے لئے جو لباس بنانے کا حکم دیا تھا اس میں سینہ بند اور افود اور جبہ اور چارخانے کا کرتہ اور عمامہ اور کمر بند، درج ہے۔  میں  نے اپنے کسی آرٹیکل میں  مختصراً ذکر کیا تھا کہ کیسے  افسیوں 6 باب میں درج خدا کے ہتھیار، سردار کاہن کا لباس تھا نہ کہ رومن سپاہی کا لباس۔   زبور 132:9  میں ہمیں لکھا نظر آتا ہے؛

تیرے کاہن صداقت سے ملبس ہونگے اور تیرے مقدس خوشی کے نعرے ماریں۔

ہم سب سے پہلے افود کے بنانے کا پڑھتے ہیں کہ خداوند نے حکم دیا کہ افود سونے اور آسمانی اور ارغوانی اور سرخ رنگ  کے کپڑوں اور باریک بٹے ہوئے کتان  کا بنائیں۔  افود ، عبرانی میں افود ہی کہلاتا ہے۔  افود کے سرے کندھے پر آپس میں ملے ہوئے تھے۔ پٹکا  جو کہ باندھنے کے لئے استعمال ہونا تھا وہ بھی افود کی مانند سونے اور آسمانی اور ارغوانی اور سرخ رنگ کے کپڑوں اور باریک بٹے ہوئے کتان سے بنانے کا حکم تھا۔ افود کے سرے کندھے پر جہاں آپس میں ملے ہوئے تھے وہاں دو سلیمانی پتھر جن پر بنی اسرائیل کے قبیلوں کے نام کنندہ  ہوں،  سونے کے خانوں میں جڑوا کر  لگانے کا حکم تھا۔  بنی اسرائیل کے قبیلوں کی نام پیدایش کی ترتیب میں چھ چھ کرکے کندہ کرنے کا  حکم تھا۔یوسیفس کے مطابق چھ بڑے بچوں کے نام دائیں کندھے پر تھے اور باقی چھ چھوٹے بیٹوں کے نام بائیں کندھے پر تھے۔ یہ پتھر اسرائیل کے بیٹوں کی یادگاری کے لئے تھے جن کو ہارون (سردار کاہن ) کو خداوند کے روبرو اپنے دونوں کندھوں پر یادگاری کے لئے لگائے رکھنا تھا۔  بہت سے دانشوروں کے خیال میں افود،  ایپرن نما تھا مگر ایپرن کے بھی کئی قسم کے ڈیزائن ہیں۔

اسکے بعد ہم عدل کا  سینہ بند بنانے کے احکامات پڑھتے ہیں۔ عدل کا سینہ بند چوکور تھا اور افود کی طرح اسکو بنانے کے لئے بھی سونے اور آسمانی اور ارغوانی اور سرخ رنگ کے کپڑوں اور باریک بٹے ہوئے کتان  کے استعمال کا حکم تھا ۔ عدل  کے سینہ بند کو عبرانی میں  "خوشین مشپات،  חושן משפטChoshen Mishpat, ” کہا جاتا ہے۔اس پر چار قطاروں میں تین تین پتھر تھے۔ بنی اسرائیل کے ہر قبیلے کا اپنا ایک نشان (جھنڈا)  ہے اور اپنا ایک پتھر ہے۔ بارہ پتھروں پر بنی اسرائیل کے قبیلے کے نام کنندہ تھے۔ میمونائیڈس کے مطابق پہلے اور آخری پتھر پر اور بھی الفاظ موجود تھے۔  پہلے پتھر پر روبن کا نام تھا اور ان کے مطابق اسکے اوپر عبرانی میں ہی  "ابرہام، اضحاق اور یعقوب” لکھا تھا۔ یاد رکھیں کہ یہ تمام نام عبرانی زبان میں لکھے ہوئے تھے نہ کہ ہماری زبان میں۔ اور آخری پتھر جس پر سب سے چھوٹے بیٹے یعنی بنیمین کا نا م لکھا ہوا تھا ساتھ ہی میں  اسکے نیچے "شیوتائی کاہ، Shivtai Kah ” لکھا  تھا  جسکے  لفظی معنی ہیں "یہ قبیلے” یا پھر دوسرے لفظوں میں اسرائیل  "کے بانی”۔ یوں تمام کے تمام عبرانی حروف اس عدل کے سینہ بند پر  لکھے ہوئے موجود تھے۔ گو کہ ہمیں کلام مقدس میں ان پتھروں کے نام درج نظر آتے ہیں مگر انکے ناموں کی پہچان  دانشوروں کے لئے ہمیشہ ہی  الجھن کا باعث رہی ہے کیونکہ وہ عام استعمال میں آنے والے پتھر نہیں تھے۔ یوسیفس کی بیان کی گئی ہوئی تفسیر کو عموماً قبول کیا جاتا ہے ۔ مدراش کے مطابق پتھروں کی ترتیب اور اسرائیل کے بیٹوں کے  نام ایسے تھے؛

  • یاقوتِ – روبن – سُرخ
  • پکھراج – شمعون – سبز
  • گوہرِشب – لاوی – لال، سفید اور کالا دھاری دار
  • زمرد –یہوداہ – آسمانی /ہرا
  • نیلم – اشکار – نیلا
  • ہیرا- زبولون- شفاف
  • لشم- دان – نیلا
  • یشم –نفتالی – ارغوانی
  • یاقوت – جد – خاکستری
  • فیروزہ – آشر – نیلا اور ہرا
  • سنگ سلیمانی- یوسف – کالا
  • زبرجد – بنیمین – دودھیا جس میں تمام رنگ نظر آتے ہیں۔

ربیوں کی تعلیم کے مطابق چونکہ خداوند نے اوزاروں کا استعمال منع کیا تھا اسلئے   "شمیر” جو کہ ایک   رینگنے والا کیڑا تھا ا اور پتھر کھاتا تھا اسکی مدد سے ان ناموں کو  پتھروں میں کندہ کیا گیا تھا۔ تارگوم یروشلیمی کے مطابق ناموں کی ترتیب ایسے نہیں تھی بلکہ ماؤوں کے مطابق تھی یعنی پہلے لیاہ کے بیٹے پھر بلہاہ کے پھر زلفا کے اور پھر راخل کے۔

عدل کا سینہ بند، افود پر سونے کی دو  زنجیروں کے ساتھ  اور نیلے فیتے کے ساتھ بندھا ہوا تھا۔ عدل کا سینہ بند ، افود کے پٹکے کے اوپر سامنے نمایاں تھا۔  عدل  کے سینہ بند میں اوریم اور تمیم رکھنے کا حکم تھا۔ جو کہ سردار کاہن کے دل کے اوپر  آجاتے تھے۔ خداوند نے خاص حکم دیا تھا کہ ہارون اسرائیل کے بیٹوں کے نام عدل کے سینہ بند پر اپنے سینہ پر پاک مقام میں داخل ہونے کے وقت خداوند کے روبرو لگائے رہے تاکہ ہمیشہ انکی یادگاری ہوا کرے۔

میں ابھی اپنے اس مطالعے کو یہی ختم کرتی ہوں باقی تفصیلات ہم اگلے حصے میں پڑھیں گے۔  آپ سب جو کہ خداوند کے گھر  کے بارے میں سیکھ رہیں ہیں ، خداوند آپ کو اپنے مِقدس کے معنی سمجھائے، یشوعا کے نام میں۔  آمین