خروج 20 باب (پانچواں حصہ)

آج ہم دس احکامات میں سے چوتھے حکم پر بات کریں گے۔ خروج 20:8 سے 11 میں ایسے لکھا ہے؛

یاد کرکے تو سبت کا دن پاک ماننا۔ چھ دن تک تو محنت کرکے اپنا سارا کام کاج کرنا۔ لیکن ساتواں دن خداوند تیرے خدا کا سبت ہے اس  میں نہ تو کوئی کام کرے نہ تیرا بیٹا نہ تیری بیٹی نہ تیرا غلام نہ تیری لونڈی نہ تیرا چوپایہ نہ کوئی مسافر جو تیرے ہاں تیرے پھاٹکوں کے اندر ہو۔

آپ نے شاید میرا سبت پر لکھا آرٹیکل پڑھا ہو۔  حنین بھائی نے بھی اس پر ایک شاندار آرٹیکل لکھا ہے جو کہ آپ کو ویب سائٹ پر مل سکتا ہے۔ انکو بھی ضرور پڑھیں کیونکہ ان میں کچھ اور باتیں تفصیل میں درج ہیں۔

  اس حکم کے پہلے حصے کو ذرا اس طرح سے ذہن میں رکھیں "یاد کرکے  پاک ماننا”۔ جب خداوند نے آسمان و زمین کو بنایا تھا تو ہفتے کے باقی تمام دنوں کو  نام دیا گیا۔ اردو  زبان میں "پہلا دن، دوسرا دن، تیسرا دن، چوتھا دن، پانچواں دن اور چھٹا دن”لکھا گیا ہے اور یہی دنوں کے نام بنتے ہیں مگر ساتویں دن کو  مقدس ٹھہرایا گیا اور اسی کو سبت کا دن قرار دیا گیا۔ خداوند نے  موسیٰ کو احبار 23:1 سے 3 میں سبت سے متعلق  ایسے حکم دیا؛

اور خداوند نے موسیٰ سے کہا کہ۔ بنی اسرائیل سے کہہ کہ خداوند کی عیدیں جنکا تمکو مقدس مجمعوں کے لئے اعلان دینا ہوگا میری وہ عیدیں یہ ہیں۔ چھ دن کام کاج کیا جائے پر ساتواں دن خاص آرام کا اور مقدس مجمع کا سبت ہے۔ اس روز کسی طرح کا کام نہ کرنا۔ وہ تمہاری سب سکونت گاہوں میں خداوند کا سبت ہے۔

یہ خداوند کا دن ہے اور اسکا سبت ہے۔ ہمیں اسے پاک ماننا ہے اور وہ بھی "یاد کرکے”۔ میں اکثر کہتی ہوں کہ توریت  موسیٰ کی لکھی ہوئی پہلی پانچ کتابیں ہیں۔ اس میں دئے گئے احکامات خداوند کے دئے گئے احکامات ہیں نہ کہ موسیٰ نبی کے اپنے احکامات ہیں۔ کچھ مسیحی اس بات کا اقرار کریں گے کہ سبت کے دن کو پاک ماننا ہے مگر زیادہ تر کو یہ علم نہیں کہ سبت کا دن اتوار نہیں بلکہ ہفتے کا ساتواں دن ہے۔ کلام کا دن، شام سے شروع ہوتا ہے اور اگلی شام کے آغاز میں ختم ہوتا ہے۔ اس کو ایک دن گنا جاتا ہے۔ لہذا  کلام کےسبت کا دن ہمارے کیلنڈر کے مطابق  جمعے کی شام سے شروع ہوتا ہے اور ہفتے کی شام کو ختم ہوتا ہے۔  سبت کا دن کبھی بھی اتوار نہیں تھا اور نہ ہی کبھی آگے اتوار ہوگا۔ کلام میں کہیں بھی ایسا درج نہیں ہے۔ ہمیں اپنی سوچ کے مطابق کلام کی تشریح نہیں کرنی بلکہ کلام کے مطابق کرنی ہے۔ وہ جو کہ ابھی بھی اس بات کا دعوا کرتے ہیں کہ کلام کے مطابق سبت اب اتوار کا دن ہے انھیں کلام میں سے ثبوت دکھانے چاہیے کہ کہاں پر لکھا ہے کہ  "اب سبت کا دن ہفتے کے آخری دن سے  بدل کر ہفتے کا پہلا دن ہوگیا ہے اسے پاک مانو؟”

خداوند اپنے کلام میں سختی سے منع کرتے ہیں کہ ہم  اسکے حکموں کو نہ بدلیں۔ استثنا 4:2 میں ایسے لکھا ہے؛

جس بات کا میں تمکو حکم دیتا ہوں اس میں نہ تو کچھ بڑھانا اور نہ کچھ گھٹانا تاکہ تم خداوند اپنے خدا کے احکام کو جو میں تمکو بتاتا ہوں مان سکو۔

موسیٰ کی شریعت ہمیں موسیٰ نبی کی زبانی ملی ہے اسلئے اسے موسوی شریعت کہتے ہیں مگر اس میں درج احکامات خداوند کے دئے ہوئے احکامات ہیں۔  خداوند نے واحد سبت کے حکم کو "یاد کرکے” پاک ماننے کو کہا ہے۔ کبھی آپ نے سوچا ہے کہ اگر آپ اتوار کو سبت کا دن پاک مان رہے ہیں تو شاید آپ غلطی پر ہوں کیونکہ کلام میں کہیں ایسا نہیں لکھا۔ اسکو جس طرح سے  ایسے بتایا جاتا ہے وہ انسانی تعلیم ہے نہ کہ کلام کی۔ اگر  آپ غلطی کر رہے ہیں تو  خداوند آپ کو ضرور گناہ گار ٹھہرائیں گے کیونکہ کلام میں سے خود پڑھ کر اس بات کی تصدیق کرنا آپ پر لازم ہے ۔ کلام ہمیں صرف گھر میں رکھنے کے لئے نہیں خریدنا بلکہ اسے پڑھنے کے لئے خریدنا چاہیے۔سبت کو قائم رکھنے کا حکم پشت در پشت دیا گیا ہے (خروج 31 باب)۔  سبت خداوند کے لوگوں  اور خداوند کے درمیان نشان ہے۔ حزقی ایل 20:12 اور 20 آیات میں لکھا ہے؛

اور میں نے اپنے سبت بھی انکو دئے تاکہ وہ میرے اور انکے درمیان نشان ہوں تاکہ وہ جانیں کہ میں خداوند انکا مقدس کرنے والا ہوں۔

اور میرے سبتوں کو مقدس جانو کہ وہ میرے اور تمہارے درمیان نشان ہوں تاکہ تم جانو کہ میں خداوند تمہارا خدا ہوں۔

اگر حیوان کا دیا ہوا نشان ہے تو خداوند کا بھی نشان ہے۔ ہمارے لئے سبت خداوند کا دیا ہوا نشان ہے اسے یاد کر کے پاک  مانیں۔  اسے یہودیوں کا دن نہ کہیں کیونکہ میں نے اس آرٹیکل کے شروع میں ہی دکھا دیا ہے کہ یہ خداوند کا سبت ہے۔

ایک عام روایت پسند یہودی/میسیانک یہودی گھرانے میں سبت کا دن ، گھر کی  عمر میں سب سے بڑی عورت کا موم بتی جلانے سے شروع ہوتا ہے۔  روٹی جو کہ بنی اسرائیل کے بیابان کے دنوں میں آسمان سے اتری روٹی یعنی "من”  کو ظاہر کرتی ہے، توڑی جاتی ہے اور مے کے ساتھ پیش کی جاتی ہے۔   ایسے شبات  کا کھانا تیار کیا جاتا ہے جیسے کہ ضیافت ہو۔  روٹی اور مے کے لئے خاص  برکت کے لئے روایتی دعائیں بولی جاتی ہیں۔ کم سن بچوں کو سکھایا جاتا ہے کہ خیرات کے لئے سکے علیحدہ کریں تاکہ  بعد میں یا تو غریبوں کو دیے جائیں یا پھر  عبادت گاہ میں ۔  سبت کی خوشی کے گیت گائے جاتے ہیں۔ اپنی اردو بائبل کو کھولیں اور اس میں دیکھیں کہ  زبور 92 کی پہلی آیت سے اوپر کیا لکھا ہے۔  وہاں لکھا ہے

"مزمور – سبت کے دن کے لئے گیت”

 آپ کو یہ زبور 92  پنجابی میں گانا بھی آتا ہوگا ۔ "تیریاں  صفتاں دے گاؤنے گیت کرنا شکر خدا۔۔۔”

شبات (سبت) کی صبح کا تقریباً سارا دن یہودی/میسانک یہودی گھرانے کا عبادت گاہ میں توریت کی تعلیم  حاصل کرنے اور عبادت میں گزرتا ہے اور حودالا کی روایت کے ساتھ سبت کا دن ختم ہوتا ہے۔  بہت سی  روایتی دعائیں  اکٹھے  مل کر عبادت گاہ میں بولی جاتی ہیں۔ اپنے ذاتی کاموں سے پرہیز کیا جاتا ہے۔ خرید و فروخت سبت والے دن نہیں کی جاتی اور خداوند میں آرام  کیا جاتا ہے۔   سبت والے دن ایک دوسرے کو  "شبات شلوم” کہا جاتا ہے۔ شبات سے مراد "سبت” ہے اور شلوم سے مراد "سلامتی” ہے۔  عبرانی میں شبات شلوم ایسے لکھا جاتا ہے،  שַׁבָּת  שָׁלוֹם۔

آپ شاید سوچ رہے ہوں کہ "حودالا” کیا ہے؟  نئے عہد نامے میں یہ رسم ہمیں اعمال 20:7 میں  ملے گی۔  میں نے ذکر کیا تھا کہ کلام کے مطابق دن شام سے شروع ہوتا ہے اور اگلی شام  شروع ہونے تک رہتا ہے۔ یہ ہمارے ہفتے کی رات کا کھانا ہے جو کہ کلام کے مطابق ہفتے کے پہلے دن  کاآغاز ہے۔  اسلئے اعمال 20:7 میں ایسے لکھا ہے؛

ہفتہ کے پہلے دن جب ہم روٹی توڑنے کے لئے جمع ہوئے تو پولس نے دوسرے دن روانہ ہونے کا ارادہ کرکے ان سے باتیں کیں اور آدھی رات تک کلام کرتا رہا۔

یسعیاہ 58:13 اور 14 میں یوں لکھا ہے؛

ا گر تو سبت کے روز اپنا پاؤں روک رکھے اور میرے مقدس دن اپنی خوشی کا طالب نہ ہو اور سبت کو راحت اور خداوند کا مقدس اور معظم کہے اور اسکی تعظیم کرے۔ اپنا کاروبار نہ کرے اور اپنی خوشی اور بے فائدہ باتوں سے دست بردار رہے۔تب تو خداوند میں مسرور ہوگا اور میں تجھے دنیا کی بلندیوں پر لے چلونگا اور میں تجھے تیرے باپ یعقوب کی میراث سے کھلاونگا کیونکہ خداوند ہی کے منہ سے یہ ارشاد ہوا ہے۔

امید ہے کہ آپ کو اگلی دفعہ سبت کا دن صحیح دن "یاد کرکے پاک ماننا” یاد  رہے گا۔  میری دعا ہے کہ آپ اپنے اور خداوند کے درمیان اس نشان کو قائم رکھ سکیں، یشوعا کے نام میں۔ آمین

اگلی دفعہ ہم خروج 20 کا باقی مطالعہ کریں گے۔ شبات شلوم